سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے تین حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق درخواستیں منظور کر لیں

پیر 12 اگست 2024 21:13

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 12 اگست2024ء) سپریم کورٹ نے قومی اسمبلی کے تین حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی میں امیدواروں کی کامیابی سے متعلق درخواستیں منظور کر لیں۔سپریم کورٹ میں قومی اسمبلی کے تین حلقوں میں لاہور ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف مسلم لیگ ن کے امیدواروں کی درخواستوں کی سماعت ہوئی۔چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ن لیگ کے امیدواروں کی اپیلیں منظور کر لیں۔

سپریم کورٹ نے لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے این اے 154 لودھراں، این اے 81 گوجرانوالہ اور این اے 79 گوجرانوالہ میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی سے متعلق الیکشن کمیشن کا فیصلہ بحال کر دیا۔چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور جسٹس نعیم اختر افغان نے 2:1 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔

(جاری ہے)

جسٹس عقیل عباسی نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔واضح رہے کہ عام انتخابات میں تین آزاد امیدوار این اے 154 سے رانا فراز نون، این اے 81 گوجرانوالہ سے بلال اعجاز اور این اے 79 گوجرانوالہ سے احسان اللہ ورک کامیاب امیدوار قرار پائے تھے۔

ن لیگ کے عبدالرحمان کانجو، اظہر قیوم ناہرا اور ذوالفقار احمد نے دوبارہ گنتی کیلئے الیکشن کمیشن سے رجوع کیا۔ دوبارہ گنتی کے بعد الیکشن کمیشن نے ن لیگ کے تینوں امیدواروں کو کامیاب قرار دیا۔الیکشن کمیشن کے فیصلے کو آزاد اراکین نے لاہور ہائی کورٹ میں رٹ پٹیشن کے تحت چیلنج کیا۔ لاہور ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے تینوں امیدواروں کو کامیاب امیدوار قرار دیا۔لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف ن لیگ کے اراکین نے سپریم کورٹ سے رجوع کیا۔ سپریم کورٹ نے اکثریتی فیصلے کے ذریعے الیکشن کمیشن کے فیصلے کو بحال کرتے ہوئے ن لیگ کے امیدواروں کی اپیلیں منظور کیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ن لیگ کے تینوں اراکین قومی اسمبلی کامیاب قرار پائے ہیں ۔