امریکی عدالت کی سوشل میڈیا پر غزہ جنگ اور اسرائیل کے خلاف مہم چلانے پر یونیورسٹی کے طالب کو21ماہ قید کی سزا

طالب علم پیٹرک ڈائی کو احتجاجی مظاہروں میں شرکت پر یونیورسٹی سے معطل کردیا گیا تھا‘ ان پر سوشل میڈیا پر جنگ کے خلاف مہم چلانے‘یہودی طالب علموں کو دھمکانے اور ہراساں کرنے کے الزامات ہیں . رپورٹ

Mian Nadeem میاں محمد ندیم منگل 13 اگست 2024 12:27

امریکی عدالت کی سوشل میڈیا پر غزہ جنگ اور اسرائیل کے خلاف مہم چلانے ..
نیویارک(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔13 اگست ۔2024 ) امریکہ میں سوشل میڈیا پر غزہ جنگ اور اسرائیل کے خلاف مہم چلانے‘ اپنے یہودی کلاس فیلو کو دھمکی دے کر ہراساں کرنے کے الزام میںیونیورسٹی کے ایک طالب علم کو 21 ماہ قید کی سزا سنا دی ہے. سوشل میڈیا پر ہراساں کرنے کا یہ واقعہ کورنیل یونیورسٹی کے سٹوڈنٹس کے درمیان پیش آیا تھا جب امریکی یونیورسٹیوں میں غزہ میں اسرائیلی جنگ میں بچوں اور خواتین کی ہلاکتوں کی سطح بہت بلند ہوجانے پر سخت ردعمل تھا، طلبہ و طالبات اور اساتذہ تک جنگ بندی کا مطالبہ کرنے کے لیے دھرنے دے رہے تھے اور جنگ مخالف طلبہ احتجاج کو یہود دشمنی قرار دے کر ان کے خلاف مقدمے بنائے جا رہے تھے.

(جاری ہے)

امریکی نشریاتی ادارے کے مطابق طالب علم پیٹرک ڈائی کو اسی وجہ سے ان کے یونیورسٹی کے سکول سے معطل کر دیا گیا ان پر الزام ہے کہ انہوں نے سوشل میڈیا کے ذریعے کالج بلیٹن میں بغیر نام کے پوسٹ کی تھیں جن میں یہودی طلبہ کو دھمکی اور خوف محسوس ہوا. نیویارک کی عدالت میں مقدمے کی سماعت کے دوران پیٹرک ڈائی نے اس الزام کو قبول کیا کہ اس نے سوشل میڈیا پر جنگ کے خلاف مہم چلائی تھی بتایا گیا ہے کہ نومبر میں غزہ میں ہلاکتوں کے بعد امریکی تعلیمی اداروں میں شروع ہونے والے احتجاج کے دوران پیٹرک ڈائی پر الزامات عائد کیئے گئے امریکہ بھی اب سرکاری طور پر غزہ میں جنگ بندی کے لیے ایک ثالث ملک بن کر جنگ بندی کی کوششیں کر رہا ہے امریکی عدالت نے اس جنگ مخالف طالبعلم کو 21 ماہ قید کی سزا کے علاوہ تین سال تک زیر نگرانی رکھنے کا کہا ہے.

یہ فیصلہ نیویارک میں امریکی عدالت نے سنایا ہے جنگ مخالف یونیورسٹی سٹوڈنٹ پر الزام تھا کہ اس نے کیمپس میں لوگوں کو کئی دن تک خوفزدہ کیا ہے یہ ہراسگی ایسے وقت میں ہوئی جب ملک کے لیے ایک مشکل وقت تھا. طالب علم کے وکیل نے عدلت کو بتایا کہ حقیقت میں اسرائیل نواز ہی ہے اس نے گمراہ کن معلومات کی وجہ سے نسل کشی اور یہود دشمنی کی حماس کی سوچ کی حمایت کی تھی وہ غلط سمجھ رہا تھا عدالت کے مطابق پیٹرک ڈائی نے ایک ایسے ڈائننگ ہال پر فائرنگ کی دھمکی دی تھی جس میں اسرائیلی طلبہ کھانا کھاتے ہیں نیز کیمپس میں کسی بھی یہودی کو چھری مار کا یا اس کا گلا گھونٹ کر اسے جنگ بندی نہ کرنے کی صورت مار سکتا ہے جس سے خوف پھیل گیا تھا.