فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ

پی ٹی اے نے موبائل سمز بلاک کرنے کی ڈیڈ لائن کا اعلان کر دیا، فوت شدگان کے اہل خانہ موبائل سمز اپنے نام کروا سکیں گے

muhammad ali محمد علی جمعرات 22 اگست 2024 22:09

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 اگست2024ء) فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال موبائل سمز بلاک کرنے کا فیصلہ، پی ٹی اے نے موبائل سمز بلاک کرنے کی ڈیڈ لائن کا اعلان کر دیا، فوت شدگان کے اہل خانہ موبائل سمز اپنے نام کروا سکیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پی ٹی اے نے موبائل سمز کے غیر قانونی استعمال کی روک تھام اور سمز بلاک کرنے کیلئے منصوبہ تیار کر لیا ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق نادرا سے صارفین کا ڈیٹا حاصل کرلیا گیاہے،سمز کو تین مراحل میں بلاک کیا جائے گا۔ پہلے مرحلے میں جعلی اور منسوخ ہونے والے شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا، دوسرے مرحلے میں ایکسپائر شناختی کارڈز پر رجسٹرڈ سمز کو بند کیا جائے گا، جبکہ تیسرے مرحلے میں انتقال شدہ افراد کے نام پر رجسٹرڈ سمز کو بلاک کیا جائے گا۔

(جاری ہے)

اس ضمن میں پی ٹی اے کی جانب سے صارفین کو آگاہی پیغامات کا سلسلہ شروع کردیا گیا ہے۔ سمز کی فعالیت کو یقینی بنانے کیلئے صارفین کو قومی شناختی کارڈز نادرا سے اجرا کرانے پر زور دیا گیا ہے، سمز کو مرحلہ وار بلاک کرنے کا عمل 16 اگست سے شروع ہوگا۔بلاک شدہ سمز دوبارہ بحال متعلقہ موبائل آپریٹرز کے سینٹرز پر بائیو میٹرک تصدیق سے ہوگی۔پی ٹی اے حکام کے مطابق موبائل سمز کا غیر قانونی استعمال کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ حکومت نے شناختی کارڈ جو 2017 سے زائد المیعاد ہوچکے ان پر جاری سمز بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کیا ہے،صارفین کو اپنے شناختی کارڈ کی تجدید کے لیے 2 ستمبر تک مہلت دی گئی ہے ،زائدمیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمز 2 ستمبر کو بلاک کردی جائیں گی۔ پی ٹی اے حکام کے مطابق فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال سمز کو بھی بلاک کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

فوت شدگان کے قومی شناختی کارڈز پر فعال سمز 15 اکتوبر کو بلاک کردی جائیں گی۔ مزید بتایا گیا ہے کہ فوت شدگان کے اہل خانہ اگر فوت شدہ شخص کی سم اپنے نام پر کروانا چاہیں تو ٹیلی کام کمپنی کی فرنچائز پر مطلوبہ دستاویزات کے ساتھ تشریف لے جائیں۔ یہ وضاحت بھی کی گئی ہے کہ کسی بھی فوت شدہ شخص کے نام پر جاری ہونے والی سم صرف اس کے اہل خانہ کے نام پر ہی منتقل ہو سکے گی۔