Live Updates

امریکی نائب صدر کا بیان تشویش ناک ہے کہ بھارت جو چاہے ایکشن کر لے

قومی سلامتی کے ایشو پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بین الاقوامی کمیونٹی نے بھی بھارت کے کسی الزام پر کان ہیں دھرا۔ بیرسٹر عقیل ملک

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 2 مئی 2025 22:42

امریکی نائب صدر کا بیان تشویش ناک ہے کہ بھارت جو چاہے ایکشن کر لے
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 02 مئی 2025ء ) پی ایم ایل این کے رہنماء بیرسٹر عقیل ملک نے کہا ہے کہ امریکی نائب صدر کا بیان تشویش ناک ہے کہ بھارت جو چاہے ایکشن کر لے،قومی سلامتی کے ایشو پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا، بین الاقوامی کمیونٹی نے بھی بھارت کے کسی الزام پر کان ہیں دھرا۔ انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ5مئی کو معمول کا اجلاس بلایا گیا ہے، اجلاس میں بھارت کے خلاف قرارداد منظور کی جائے گی، جلد اے پی سی بھی بلائی جائے گی بھارت کیخلاف تمام سیاسی جماعتیں متحد اور متفق ہیں۔

قومی سلامتی کے ایشو پر کوئی کمپرومائز نہیں اور نہ اس معاملے کو نظر انداز کیا جائے گا۔میاں نوازشریف کا مئوقف سامنے آچکا ہے کہ اینٹ کا جواب پتھر سے دیں گے، میاں نوازشریف کی ہرمعاملے پر سپورٹ ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کے فیصلوں کو پارٹی قائد نوازشریف کی مکمل تائیدحاصل ہوتی ہے۔ انہوں نے پلوامہ میں بھی بھارت نے حملے میں 10سے 15دن لئے تھے۔ آج پہلگام واقعے کو بھی 11دن گزر گئے ہیں۔

بیرسٹر عقیل ملک نے کہا کہ امریکی نائب صدر کا بیان تشویش ناک ہے کہ بھارت جو چاہے ایکشن کر لے۔بین الاقوامی کمیونٹی نے بھی بھارت کے کسی الزام پر کان ہیں دھرا۔ پاکستان نے پہلگام واقعے پر غیرجانبدار انکوائری کی پیشکش کی، بھارت کے ساتھ ابھی تک کوئی بات چیت شروع نہیں ہوئی۔ ان حالات میں ٹریک ٹوڈپلومیسی کی ہوئی ہے۔مزید برآں وفاقی مشیر سیاسی امور رانا ثناء اللہ نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارت پہلگام واقعے سے چیزیں واضح ہوگئیں کہ بھارت نے سب کچھ منصوبہ بندی کے تحت کیا۔

پاکستان نے پہلگام واقعے کی بھرپور الفاظ میں مذمت کی ہے، پاکستان کو کسی بھی شکل میں دہشتگردی قابل قبول نہیں ہے۔ بھارت سندھ طاس معاہدے کو ختم کرنا چاہتا ہے، بھارت چاہتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں عوام پر مزید ظلم کرسکے۔ اسی طرح انڈیا چاہتا کہ پاکستان کو معاشی طور پر بدحال رکھا جائے۔ وہ چاہتا ہے کہ پاکستان ایسی صورت میں رہے جس طرح پچھلے دو تین سال ڈیفالٹ کی کوشش ہوتی رہی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات