غزہ میں بچوں کی اکثریت امراض اور خوف کا شکار ہے، اقوام متحدہ

جمعرات 5 ستمبر 2024 10:30

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 ستمبر2024ء) غزہ میں پولیو ویکسی نیشن مہم چلانے والے اقوام متحدہ کے امدادی اہلکاروں نے کہا ہے کہ وہ جن بچوں کو پولیو سے محفوظ رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں وہ پہلے ہی مختلف امراض میں مبتلا اور گزشتہ دس ماہ سے زیادہ عرصے سے جاری جنگ کی وجہ سے شدید خوف کا شکار ہیں۔ امدادی اہلکاروں کے مطابق غزہ میں گزشتہ سال اکتوبرسے جاری اسرائیلی فوجی کارروائیوں کے نتیجے میں ہر 10میں سے9فلسطینی بے گھر ہو چکے ہیں اور وہ وہ بھوک، غذائی قلت اور بیماری کا شکار ہیں۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے فلسطینی پناہ گزین (یو این آر ڈبلیو اے) کی ترجمان لوئیس واٹریج نے کہا کہ غزہ کے وسطی حصے میں پولیو ویکسی نیش مہم کے دوران جن بچوں سے وہ رابطے میں آئے ان کی بڑی تعداد جلد کے مختلف امراض میں مبتلا ہے ، غزہ میں موجود غیر انسانی حالات کے باعث وہاں مختلف امراض تیزی سے پھیل رہے ہیں، ان حالات میں غزہ کے مکینوں کو طبی سامان، حفظان صحت کی مصنوعات اور صاف پانی کی اشد ضرورت اور سب سے بڑھ کو یہاں جنگ بندی کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غزہ میں تمام مشکلات کے باوجود پولیو ویکسی نیشن مہم جاری ہے اور امدادی کارکن کوشش کررہے ہیں کہ وہ یہاں ایک سے دس سال کی عمر کے زیادہ سے زیادہ بچوں کی ویکسی نیشن کریں۔