سعودی عرب میں کشتی کے استعمال کے نئے ضوابط جاری

ضابطہ بحری سرگرمیوں کو بڑھانے کے لیے سعودی حکومت کی کوششوں کے فریم ورک کے تحت بنایا گیا

ہفتہ 7 ستمبر 2024 11:46

سعودی عرب میں کشتی کے استعمال کے نئے ضوابط جاری
ریاض(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 ستمبر2024ء) سعودی ریڈ سی اتھارٹی نے ایک نیا ریگولیٹری سرکلر جاری کیا ہے جو سعودی عرب میں اپنی نوعیت کا پہلا ہے۔ اس کا مقصد مملکت میں کشتیوں کے استعمال اور آپریشن کو کنٹرول کرنا اور ضروری معیارات اور تقاضوں کے ساتھ ان کی تعمیل کو یقینی بنانا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یہ ضابطہ سعودی حکومت کی جانب سے سمندری سرگرمیوں کے ضابطے کو بہتر بنانے اور سمندری سیاحت کے شعبے کو سعودی ویژن 2030 کے مطابق سمندری سیاحتی خدمات کے معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں کے فریم ورک کے بحت بنایا گیا ہے۔

نئے ضوابط مجاز حکام کے ساتھ رجسٹرڈ سعودی یاٹ کے لیے ریگولیٹری فریم ورک کی وضاحت کرتے اور ان سے متعلق تمام بحری سرگرمیوں کو شامل کرتے ہیں۔

(جاری ہے)

ضوابط کے مطابق اتھارٹی درخواست جمع کروانے اور تمام ضروریات کو پورا کرنے کے 24 گھنٹے سے زیادہ کی مدت کے اندر یاٹ کے لیے سیاحتی رینٹل لائسنس کے علاوہ ٹیکنیکل لائسنس جاری کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ اتھارٹی درخواست دہندگان کی تشخیص کی بنیاد پر کسی بھی مطلوبہ معیار یا دستاویزات میں اضافہ یا ترمیم کرنے کا حق محفوظ رکھتی ہے۔

قواعد و ضوابط سیاحت کے مقاصد کے لیے کشتیاں کرائے پر لینے کے عمل کو بھی منظم کرتے ہیں۔ ضوابط کے مطابق مالکان کو اتھارٹی کے ذریعے لائسنس یافتہ ٹورسٹ نیویگیٹرز کا تقرر کرنا چاہیے۔ نیویگیشن ایجنٹ کا لائسنس اور میرین کریو سرٹیفکیٹ جیسے ضروری دستاویزات جمع کرانے کی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی اور ایجنٹ اور چارٹرر کے درمیان ایک منظور شدہ معاہدہ درکار ہوگا۔

کرایہ کے لیے لائسنس کی قیمت چھ ماہ کی مدت کے لیے 4,000 ریال ہے۔ شرائط کی عدم تعمیل یا کسی خلاف ورزی کی صورت میں اتھارٹی کو لائسنس کی تجدید سے انکار یا اسے منسوخ کرنے کا حق حاصل ہے۔اگر سفر نجی ہے تو ضوابط درخواستیں جمع کرانے کے لیے واضح طریقہ کار طے کرتے ہیں۔ ایک الیکٹرانک درخواست جمع کرائی جانی چاہیے جس میں مسافروں کے نام، جہاز رانی کی منزل، اور کرایہ کا معاہدہ شامل ہو۔

جہاں تک ان خدمات کا تعلق ہے جن کو سیاحت کے کرایہ پر لیتے وقت مدنظر رکھا جانا چاہیے۔ ضابطے ایجنٹ پر عائد کرتے ہیں کہ وہ عام تقاضوں کو مدنظر رکھیں جیسا کہ حفاظتی طریقہ کار، مرینا سے محفوظ داخلہ فراہم کرنا اور نگرانی کے کیمرے اور الارم سسٹم فراہم کرنا۔ضابطہ معذور افراد کے حقوق پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔مثال کے طور پر انہیں ہنگامی حالات میں ترجیح دینا اور انہیں مواصلات کے مناسب ذرائع فراہم کرنا ضوابط میں شامل کیا گیا ہے۔

ان کو اپنی مرضی کے مطابق خدمات فراہم کرنے کی اہمیت پر ضابطہ بھی زور دیا گیا ہے۔ضابطوں میں سمندری ماحول کے تحفظ کے لیے سخت اقدامات کے ساتھ ساتھ سمندری ماحول یا جنگلی حیات کو نقصان پہنچانے والی کسی بھی سرگرمی پر پابندی لگائی گئی ہے۔ جہازوں پر پلاسٹک کے مواد کے استعمال کو کم کرنے کا پابند کیا گیا ہے۔ ضابطے میں فضلہ کے انتظام کا منصوبہ تیار کرنے اور ماحول کے تحفظ کے لیے مجاز حکام کی طرف سے جاری کردہ ہدایات پر عمل کرنے کو بیھ ضروری قرار دیا گیا ہے۔

ضوابط سمندری نیویگیشن سگنلز کی پیروی کرنے اور مسافروں اور سمندری ماحول کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے مجاز حکام کی ہدایات پر عمل کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہیں۔ اجازت شدہ رفتار سے تجاوز کرنے یا غیر نامزد علاقوں میں کشتی رانی پر پابندی لگائی گئی ہے۔ضوابط نے یاٹ استعمال کرتے وقت کی ذمہ داریوں کو واضح کیا ہے۔ اس میں کرایہ کے معاہدے کی شرائط و ضوابط پر عمل کرنا اور یاٹ یا اس کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کے نتیجے میں ہونے والے کسی بھی اخراجات کو برداشت کرنا بھی شامل کیا گیا ہے۔

ضابطوں کے متن کے مطابق چارٹررز کو یاٹ کی صفائی کو بھی برقرار رکھنا چاہیے اور فوری طور پر کسی بھی مسئلے یا خرابی کی اطلاع دینا چاہیے۔ریگولیشن کے تحت لائسنس یافتہ شپنگ ایجنٹس کو محفوظ خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے معیارات کے ایک سیٹ پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ مثال کے طور پر ممنوعہ ماہی گیری کے اوزار جیسے میرین فشنگ رائفلز کا استعمال نہ کرنے کا کہا گیا ہے۔ بندرگاہوں یا میرین میں تیراکی کی اجازت دینے سے بھی روکا گیا ہے۔