Live Updates

کہا گیا کہ علی امین 8 گھنٹے سے غائب ہے جبکہ شہبازشریف تو 82 گھنٹوں سے غائب ہے

پارلیمنٹ پر حملہ ہوا لوگوں کو اٹھایا گیا، شہبازشریف کو ایوان میں جواب دینا چاہئے تھا، پارلیمنٹ کا کنٹرول کن کے پاس رہا حکومت تحقیقات کرے۔ مرکزی رہنماء پی ٹی آئی علی محمد خان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعرات 12 ستمبر 2024 23:43

کہا گیا کہ علی امین 8 گھنٹے سے غائب ہے جبکہ شہبازشریف تو 82 گھنٹوں سے ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 12 ستمبر 2024ء) پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء علی محمد خان نے کہا ہے کہ کہا گیا کہ علی امین 8 گھنٹے سے غائب ہے جبکہ شہبازشریف تو 82 گھنٹوں سے غائب ہے ، پارلیمنٹ پر حملہ ہوا لوگوں کو اٹھایا گیا، شہبازشریف کو ایوان میں جواب دینا چاہئے تھا،پارلیمنٹ کا کنٹرول کن کے پاس رہا، حکومت تحقیقات کرے،وزیراعلیٰ علی امین کو ہدف تنقید نہ بنایا جائے اس کو صوبے کی عوام نے مینڈیٹ دیا ہے۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گنڈاپور کے الفاظ کا چناؤبہتر ہوسکتا تھا، لیکن تین چار ایشوز بہت اہم ہیں، خیبرپختونخواہ میں امن وامان کی صورتحال، عمران خان اور اسیران کی رہائی اور تیسرا رول آف لاء ، مینڈیٹ کی واپسی باتیں کی ہیں۔

(جاری ہے)

پارلیمنٹ پر حملہ ہوا ہے ،ڈیڑھ گھنٹے تک پارلیمنٹ کا کنٹرول وفاقی حکومت اور اسپیکرآفس کے پاس نہیں تھا،سیاست میں گرفتاریاں ہوتی ہیں لیکن پارلیمنٹ کے باہر، پارلیمنٹ کا کنٹرول کن کے پاس رہا، حکومت تحقیقات کرے۔

گورنر کے پی کو ماسی مصیبتے کا کردار اد انہیں کرنا چاہیے شکرکرنا چاہیئے کہ حلقہ ہار کے بھی گورنری کا تحفہ مل گیا ہے، گورنر کو وفاق اور صوبے کو قریب لانا چاہئے۔ کہا جاتا ہے کہ 8گھنٹے سے علی امین غائب ہیں، میرا سوال ہے کہ 82گھنٹوں سے شہبازشریف غائب ہے ، پارلیمنٹ پر حملہ ہوگیا، لوگوں کو اٹھایا گیا، شہبازشریف کو ایوان میں جواب دینا چاہئے اور وزیراعلیٰ کے پی سے بھی پوچھنا چاہیے کہ آپ کو صوبے میں کیا تعاون چاہیے؟وزیراعلیٰ نے جلسہ کیا جلسے میں سخت باتیں ہوجاتی ہیں۔

اسی طرح پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماء سلمان اکرم راجا نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان بڑے واضح ہیں وہ کہتے ہیں ہم آپ سے ایک مطالبہ کررہے ہیں کہ آئین قانون کو ملک میں بحال کردیں، ملک میں آئین قانون ناپید ہوچکا ہے، آئین قانون کی حکمرانی نہیں ہے، ملک میں جو کچھ ہورہا ہے یہ سمجھتے ہیں ہم خوفزدہ ہوجائیں گے ، اب یہ نہیں ہوگا۔

آپ نے 9مئی سے پہلے اور بعد میں بہت جبر کرلیا،8فروری کو الیکشن پر ڈاکہ ڈالا، پھر عدالتوں کو استعمال کیا، برملا کہتے ہیں کہ چیف جسٹس نے ہمارا ساتھ نہیں دیا، جبر کو آگے بڑھانے میں وہ معاون ثابت ہوئے۔ہمارے انتخابی نشان اور ہماری تمام پٹیشنز کے ساتھ کیا ہوا؟اس سب کے باوجود ہم ختم نہیں ہورہے ہمارا وجود بڑھ رہا ہے ۔ جلسہ اس لئے منسوخ کیا کہ عمران خان نے لاہور جلسے پر توکہ مرکوز رکھیں۔

ہم اس وقت احتجاجی عمل میں ہیں، ملک میں قانون آئین کی دھجیاں نہیں اڑنے دیں گے، جس طریقے سے دھمکاڈرا کے آئینی ترمیم کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، آئینی ترمیم کا یہ طریقہ نہیں، آپ چاہتے ہیں کہ آئینی ترمیم ہو اور سب کی عمر بڑھا دی جائے، آئینی ترمیم کرنے اور بنیفشریز کو کہیں گے آئینی ترمیم کا یہ طریقہ نہیں ہے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات