سندھ زرعی یونیورسٹی کا سندھ کے علاقوں کی مناسبت سے مٹی کی معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک ایپ تیار کرنے کا اعلان

سندھ زرعی یونیورسٹی، سندھ کے سوائل ڈیٹا پر مبنی ایک ایپ تیار کرے گی، جس کے ذریعے سندھ کے نقشے پر کلک کرنے سے متعلقہ علاقے کی آن لائن مٹی کی معلومات فراہم ہو سکیں گی،ڈاکٹرفتح مری

اتوار 6 اکتوبر 2024 21:50

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 اکتوبر2024ء) سندھ زرعی یونیورسٹی کے وائس چانسلر نے سندھ کے علاقوں کی مناسبت سے مٹی کی معلومات فراہم کرنے کے لیے ایک ایپ تیار کرنے کا اعلان کیا ہے، جبکہ سندھ زرعی یونیورسٹی اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن ایف اے او کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے موسم برداشت کرنے والے زرعی طریقوں کو فروغ دینے کے لیے کسانوں کی تربیت بھی کی جا رہی ہے۔

سندھ زرعی یونیورسٹی اور ایف اے او کے زیرِ اہتمام "سندھ طاس میں موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات سے نمٹنے کے لیے زراعت اور پانی کے انتظام میں تبدیلیاں" کے منصوبے کے تحت، سندھ کے تین اضلاع سانگھڑ، بدین اور عمرکوٹ کے چھوٹے کسانوں کو موسمیاتی تبدیلیوں کے موافق زراعت کے فروغ کے لیے آگاہی اور تربیتی پروگرام منعقد کیے جا رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اتوار کو گوٹھ سلیمان پھو میں ترقی پسند کسان علی حسن پھو کے فارم پر منعقدہ "فارمرز فیلڈ ڈی" سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر ڈاکٹر فتح مری نے اعلان کیا کہ سندھ زرعی یونیورسٹی، سندھ کے سوائل ڈیٹا پر مبنی ایک ایپ تیار کرے گی، جس کے ذریعے سندھ کے نقشے پر کلک کرنے سے متعلقہ علاقے کی آن لائن مٹی کی معلومات فراہم ہو سکیں گی، ڈاکٹر مری نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کے نقصان دہ حالات کے پیش نظر کسانوں کو اپنی کاشتکاری کے طریقوں کو سائنسی بنیادوں پر منتقل کرنا ہوگا۔

زمین کی پیشگی جانچ اور ماہرین کی مشاورت کے تحت بیماریوں اور غذائی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے کاشت کاری کو فروغ دینا ضروری ہے۔ایف اے او سندھ کے سربراہ جیمز رابرٹ اوکوٹھ نے کہا کہ ایف اے او سندھ کے کسانوں کو درپیش مسائل اور موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں آگاہ کرنا چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی اور ایف اے او کے منصوبے میں شامل کسانوں کو چاہیے کہ وہ اس تربیت سے حاصل شدہ معلومات اپنے آس پاس کے کسانوں تک پہنچائیں تاکہ تمام کسان موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں۔

سندھ زرعی یونیورسٹی کے منصوبے کے فوکل پرسن ڈاکٹر غلام مرتضی جامڑو نے مہمانوں اور کسانوں کو ربیع اور خریف کی فصلوں کے دوران حاصل کی گئی کامیابیوں کے بارے میں آگاہ کیا، انہوں نے کہا کہ اس منصوبے کے دوران فارمرز فیلڈ اسکولز کے ذریعے چھوٹے کسانوں کی مدد کی گئی ہے، جنہیں موسمیاتی تبدیلیوں کا سامنا کرنے، دوہری فصلیں اگانے (انٹرکراپنگ)اور بیج، پانی اور مارکیٹنگ کے طریقوں کی تربیت دی گئی ہے تاکہ پیداوار اور خوشحالی میں اضافہ ہو۔

اس موقع پر پروفیسر ڈاکٹر ظہور احمد سومرو، ڈاکٹر امتیاز علی نظامانی، ڈاکٹر فہد نظیر کھوسو، ایف اے او کے ڈاکٹر اشفاق احمد ناہیوں، ڈاکٹر محمد مٹھل لنڈ، غلام حسین وگن، خالد حسین احمدانی، رمیش کمار اور عبدالواحد نظامانی نے کسانوں کو زرعی کاشت کے طریقے، پانی اور کھاد کے مناسب استعمال، معیاری بیج کے انتخاب اور فصلوں میں بیماریوں کے مسائل حل کرنے کے بارے میں آگاہی دی۔ تقریب میں دیہہ سلیمان پہو کی معزز شخصیات محمد موسی پھو، گل شیر لوچی، ہریش کمار، غلام مرتضی چانڈیو، اشوک کمار اور دیگر بھی موجود تھے۔