اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 15 جون 2025ء) صدمے میں مبتلا جولیا زیلبر گولٹز کا نیوز ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ''ایسی صورتحال کبھی نہیں دیکھی‘‘۔ اتوار کی صبح ایک ایرانی میزائل نے وسطی اسرائیل میں ان کے گھر کو براہ راست نشانہ بنایا۔
زیلبر گولٹز کا مزید کہنا تھا، ''میں پریشان اور صدمے میں ہوں۔
میں نے زندگی میں مشکل وقت دیکھے ہیں لیکن ایسی صورتحال میں کبھی نہیں رہی۔‘‘ زیلبرگولٹز نے بتایا کہ یہ حملہ اس وقت ہوا، جب وہ اپنا سامان اکٹھا کر کے بات یام میں اپنے اپارٹمنٹ کی عمارت سے نکل رہی تھیں، جو ساحلی شہر تل ابیب کے قریب ہے۔انہوں نے بتایا، ''میں گھر پر تھی، سو رہی تھی اور میں نے سائرن نہیں سنا، جو آنے والے میزائل حملے کی وارننگ دیتا ہے۔
(جاری ہے)
اسرائیلی حکام کے مطابق، اس حملے میں زیلبرگولٹز کا گھر تباہ ہوا، جس میں دو بچوں سمیت چھ افراد ہلاک ہوئے۔
یووگنیا ڈوڈکا، جن کا گھر بھی بات یام میں اسی میزائل سے متاثر ہوا، نے کہا: ''ہر چیز تباہ ہو گئی۔ کچھ بھی باقی نہیں بچا، نہ گھر نہ کچھ اور۔‘‘
اس سے قبل اسرائیل کے شمالی قصبے تمرا پر بھی ایک حملے میں چار افراد ہلاک ہوئے۔
اس طرح جمعے سے ایران کے ساتھ لڑائی شروع ہونے کے بعد اسرائیلی میں ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی۔ اسرائیلی حکام کے مطابق متعدد لاپتہ افراد ملبے تلے دبے ہو سکتے ہیں اور اس طرح ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔اسرائیلی ٹیلی ویژن چینلز نے اتوار کی صبح میزائلوں سے متاثر ہونے والے چار مقامات کی تباہی کی فوٹیج نشر کی ہے۔
تل ابیب اور قریبی شہر رشون لیزیون بھی ایران کے میزائلوں سے متاثر ہوئے۔
وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کے دفتر کی جانب سے شیئر کردہ ڈیٹا کے مطابق ایرانی میزائلوں نے اسرائیل بھر میں تقریباً 22 مقامات کو نشانہ بنایا۔
تل ابیب کی ایک مصنفہ رکی کوہن نے کہا، ''میں بہت برا محسوس کر رہی ہوں۔ میں بہت پریشان اور دباؤ میں ہوں۔ ہمارے تمام ہلاک اور زخمی لوگوں کے لیے دل دکھتا ہے۔‘‘
انہوں نے اے ایف پی کو بتایا کہ وہ اسرائیل کی فوجی کارروائیوں کی حمایت کرتی ہیں،''میں جانتی ہوں کہ ایران اسرائیل کے لیے بہت خطرناک ہے اور اسرائیلی حکومت کو تباہ کرنا چاہتا ہے۔
‘‘لیکن کوہن نے کہا کہ وہ اس بات سے بھی ''بہت پریشان‘‘ ہیں کہ وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو کی حکومت ''جنگ کو جاری رکھ سکتی ہے حالانکہ اس کی ضرورت نہیں۔‘‘
بات یام کے میئر تسویکا بروٹ نے فیس بک پوسٹ میں کہا کہ میزائل نے ''درجنوں عمارتوں کو تباہ کیا یا شدید نقصان‘‘ پہنچایا۔
بروٹ نے کہا کہ ہلاکتوں کے علاوہ 100 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں اور کئی دیگر ملبے تلے دبے ہیں۔
انہوں نے کہا، ''ہوم فرنٹ کمانڈ کی ٹیمیں کئی گھنٹوں سے یہاں کام کر رہی ہیں اور جب تک وہ انہیں نہ ڈھونڈ لیں، یہیں رہیں گی،‘‘شاہر بین زیون، جو بات یام میں اپنے گھر کا ملبہ صاف کرنے کی کوشش کر رہے تھے، نے بتایا، ''یہ معجزہ ہے کہ ہم بچ گئے۔ میں (شیلٹر میں) نیچے نہیں جانا چاہتا تھا۔ میری ماں نے مجھے قائل کیا... ایک دھماکہ ہوا اور مجھے لگا کہ پورا گھر گر گیا،‘‘
ایک ایرانی میزائل حملے نے بندرگاہی شہر حیفا کے شمال میں اسرائیلی پیٹروکیمیکل کمپنی BAZAN کے پلانٹ کو نشانہ بنایا ہے۔
اس کمپنی کے مطابق ان پائپ لائنوں اور ترسیلی لائنوں کو نقصان پہنچا ہے، جو تیل کی ریفائننگ کرنے کے ساتھ ساتھ صنعت، زراعت اور ٹرانسپورٹ کے لیے مصنوعات تیار کرتی ہے۔
اس کمپنی نے کہا ہے کہ ریفائنری کام جاری رکھے ہوئے ہے، جبکہ سائٹ کے دیگر حصوں کو بند کر دیا گیا ہے۔ بیان کے مطابق حملے کے اثرات اور مرمت میں کتنا وقت لگے گا، اس کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔
دی ٹائمز آف اسرائیل نے رپورٹ کیا کہ رات بھر حیفا کے علاقے میں تقریباً 40 میزائل گرے، جبکہ اسرائیل اور ایران تیسرے روز بھی فائرنگ کا تبادلہ کر رہے ہیں۔
ادارت: رابعہ بگٹی