غزہ اورلبنان جنگ ہتھیاروں کی سپلائی بند ہونے کے ساتھ ختم ہو گی، فرانس

ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنا ہی تنازع کو روکنے کا واحد راستہ ہے،صدرماکروں کابیان

ہفتہ 12 اکتوبر 2024 12:00

غزہ اورلبنان جنگ ہتھیاروں کی سپلائی بند ہونے کے ساتھ ختم ہو گی، فرانس
پیرس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اکتوبر2024ء) یورپی یونین نے غزہ اور لبنان دونوں علاقوں میں فوری جنگ بندی کے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا ہے جب کہ فرانسیسی صدر نے ایک بار پھر اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کرنے پر زور دیا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق فرانس کے صدارتی محل ایلیسی پیلس کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ صدر عمانویل ماکروں نے اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی بند کرنے پر زور دیا ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ غزہ اور لبنان میں استعمال ہونے والے ہتھیاروں کی برآمدات کو روکنا ہی تنازع کو روکنے کا واحد راستہ ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہتھیاروں کی فراہمی موجودہ کشیدگی کی بڑی وجہ ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ فرانس یہ بات قبول نہیں کرے گا کہ اسرائیلی فوج جان بوجھ کر دوبارہ لبنان میں اقوام متحدہ کے فوجیوں کو نشانہ بنائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ آج یونیفل کو نشانہ بنانے کے نتیجے میں جانی نقصان ہوا ہے اور یہ دوبارہ نہیں ہونا چاہیے۔انہوں نے بحیرہ روم کے کنارے واقعے یورپی یونین کے ممالک کے قبرص میں ہونے والے سربراہ اجلاس کے دوران کہا کہ ہم اس معاملے کی مذمت کرتے ہیں اور ہم دوبارہ اسے قبول نہیں کریں گے۔فرانسیسی صدر کی طرف سے اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی کا مطالبہ نیا نہیں۔

وہ اس سے قبل بھی اس نوعیت کے بیانات دے چکے ہیں۔ حال ہی میں ان کے ایسے ہی ایک بیان پراسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاھو سخت سیخ پا ہوگئے تھے۔ انہوں نے تنقید کرتیہوئے کہا تھا کہ اسرائیل کو فرانس سے حمایت کی توقع ہے نہ کہ اس پر پابندیوں کے نفاذ کی توقع ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کو اسلحہ کی سپلائی روکنے کا مطالبہ کرناشرمناک ہے۔