کامران غلام نے وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو گزشتہ 42 سال سے کوئی پاکستانی مڈل آرڈر بیٹر حاصل نہ کرسکا

نمبر 4 پر ڈیبیو سنچری بنانے والے واحد پاکستانی سلیم ملک تھے جنہوں نے 1982ء میں یہ کارنامہ سرانجام دیا

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب منگل 15 اکتوبر 2024 21:57

کامران غلام نے وہ اعزاز اپنے نام کرلیا جو گزشتہ 42 سال سے کوئی پاکستانی ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 15 اکتوبر 2024ء ) پاکستان نے انگلینڈ کے خلاف دوسرے ٹیسٹ کے لیے بابر اعظم کو آرام دیا، سٹار بلے باز کی جگہ آئے کامران غلام نے پہلے دن ڈیبیو سنچری بنانے کے ساتھ ساتھ کچھ ناقابل یقین ریکارڈ بھی اپنے نام کر لیے۔ 
دائیں ہاتھ کے بلے باز نے ابتدائی دھچکے کے بعد اپنی ٹیم کو بحران سے نکالنے کے لیے ایک اہم اننگز کھیلی۔

 
پہلی اننگز میں اپنی ٹیم کو زندہ رکھنے کے مقصد سے 29 سالہ کھلاڑی نے ذمہ داری سنبھالی اور صائم ایوب کے ساتھ مل کر میزبان ٹیم کو 168 تک پہنچا دیا ، چائے کے وقفے سے قبل 77 کے انفرادی سکور کے ساتھ صائم پویلین واپس لوٹ گئے۔ 
کامران غلام نے 192 گیندوں پر نو چوکوں اور ایک چھکے پر مشتمل اپنی پہلی سنچری بنا کر ایک اور سنگ میل عبور کیا۔

(جاری ہے)

وہ جاوید میانداد، سلیم ملک، محمد وسیم، علی نقوی، اظہر محمود، یونس خان اور توفیق عمر سمیت دیگر بیٹرز کے بعد ڈیبیو پر سنچری بنانے والے 13 ویں پاکستانی بلے باز بنے۔ یہ کارنامہ فواد عالم، عمر اکمل اور عابد علی نے بھی سرانجام کیا۔ 
ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے پاکستانی بیٹرز میں یاسر حمید واحد بلے باز تھے جنہوں نے دونوں اننگز میں سنچری سکور کی۔

 
اس کے بعد کامران غلام چوتھے نمبر پر بیٹنگ کرتے ہوئے ڈیبیو سنچری بنانے والے دوسرے پاکستانی بھی بن گئے جو ٹیسٹ کرکٹ میں بیٹنگ کی سب سے اہم پوزیشن سمجھی جاتی ہے۔ 
نمبر 4 پر ڈیبیو سنچری بنانے والے واحد پاکستانی سلیم ملک تھے جنہوں نے 1982ء میں یہ کارنامہ سرانجام دیا۔ 
ٹیسٹ کی تاریخ میں صرف پانچ ایسے بلے باز ہیں جنہوں نے چوتھے نمبر پر ڈیبیو کیا اور سنچریاں بنائیں۔ 
چوتھے نمبر پر ڈیبیو میچ میں سنچری بنانے والے آخری بیٹر میں بنگلہ دیش کے امین الاسلام تھے جنہوں نے 2000ء میں یہ کارنامہ سرانجام دیا۔ نواب پٹودی سینئر (1932ء)، گنڈاپا وشواناتھ (1969ء)، فرینک ہیز (1973ء) اور سلیم ملک (1982ء) ایسا کرنے والے دیگر بیٹرز ہیں۔