پشتون قومی جرگہ ( خیبر )کی ہدایت پر ژوب شیرانی کے زیر اہتمام / احتجاجی جلسہ عام کا انعقاد

اتوار 20 اکتوبر 2024 19:45

ؒژوب (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 اکتوبر2024ء) پشتون قومی جرگہ ( خیبر )کی ہدایت پر ژوب شیرانی کے زیر اہتمام / احتجاجی جلسہ عام کا انعقاد ہوا ۔ ملی پاسون سے پشتون قومی جرگہ کے نمائندے و رکن حاجی ظاہر شاہ کاکڑ ، ایڈوکیٹ عبد القیوم ، اختر شاہ آمیزی ، سردار جانک کاکڑ ، اجمل اعوان ، عدنان شالیزی ، ظفر کاکڑ ، خان حقیار ، ملک صحبت خان ، مولوی محمد خان ، فہاد خان ، حافظ حضرت گل ، عثمان زیارمل ، عبدالجبار عرف طور ، عبدالجبار حرمزء ، سردار جلال حریفال ، ایڈوکیٹ نصرالدین بابر اور مولوی عبداللہ نے خطاب کیا ۔

مقررین نے کہا کہ پشتون قومی جرگہ پوری پشتون قوم کا نمائندہ جرگہ تھا ۔ جس میں پشتون قوم کے روشن مستقبل کی خاطر آئین و قانون کے اندر رہتے ہوئے 26 نکات پر مشتمل متفقہ فیصلے کئے گئے ۔

(جاری ہے)

مذکورہ فیصلوں کو خیبر پختونخوا کی صوبائی اسمبلی نے قانونی شکل دے دی ہے ۔ حکومت وقت ضائع کئے بغیر مذکورہ فیصلوں پر عمل در آمد کر کے اپنی ذمہ داری پوری کرے ۔

مقررین نے ژوب شیرانی میں بدامنی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مسلح افراد کا گاں در گاں گشت حکومت کی مکمل ناکامی کو ظاہر کرتا ہے ۔ سیکورٹی ادارے ژوب شیرانی میں دہشتگردی و بدامنی کی بیخ کنی کرنے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ ژوب شیرانی میں دہشتگردی اور دہشتگردوں کیلئے کوء جگہ نہیں ہے ۔ مقررین نے سانحہ دکی کے شہدا کیلئے ہر شہید کیلئے ایک کروڑ امداد دینے کا مطالبہ کیا اور آئندہ ایسے سانحات کے تدارک کیلئے اداروں کو اپنی ذمہ داریاں بروقت پوری کرنے پر زور دیا ۔

جلسہ عام نے قراردادوں کی شکل میں ژوب شیرانی میں بند ترقیاتی کاموں کی بندش پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مذکورہ ترقیاتی منصوبوں کو جلد از جلد دوبارہ شروع کرنے اور ترقیاتی منصوبوں کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کا مطالبہ کیا اور ژوب شیرانی میں آئے روز کی نء ایف سی چیک پوسٹوں کی تعمیر پر خدشات کا اظہار کرتے ہوئے فوری طور پر مذکورہ چیک پوسٹوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ۔ علاہ ازیں ژوب شہر میں چوری چکاری ، ڈاکہ زنی اور منشیات فروشی کے خاتمے کا مطالبہ کیا گیا ۔ آخر میں پولیس اور اداروں کی جانب سے سیاسی کارکنوں کے خلاف انتقامی کاروائیوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا اور یہ عہد کیا گیا کہ پشتون قومی جرگے کے فیصلوں کو عملی جامہ پہنانے کیلئے ہر حد تک جائیں گے ۔