پارا چنار میں رونما ہونے والا واقعہ فرقہ وارانہ دہشت گردی نہیں بلکہ ریاستی دہشت گردی ہے ، اطہر خان

ہفتہ 23 نومبر 2024 20:15

+کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 نومبر2024ء) ہزارہ سیاسی کارکنان اطہر خان ہزارہ اور ولید ہزارہ نے پارا چنار میں بے گناہ لوگوں کی ہلاکت کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ حکمران اپنی پالیسیوں کو انسان دوست اور ملکی مفادات کے مطابق بنائیں کب تک ہمارے ادارے ڈالر کے لئے اپنے لوگوں کا قتل عام کریں گے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو کوئٹہ پریس کلب میں اپنے دیگر ساتھیوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کے دوران کیا انہوں نے کہا کہ مرحوم جنرل ضیاء الحق کی خون آشام آمریت سے شروع ہونے والی خوفناک جنگی سیاست ملک کو داخلی سلامتی کے بدترین بحران سے دو چار کر رکھا ہے گزشتہ چند روز سے پارا چنار میں دلخراش واقعہ رونما ہوا جس میں شیر خوار بچوں، خواتین سمیت سینکڑوں انسانوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا اور ریاستی اداروں کی موجودگی میں کانوائے پر حملہ ہوا اور حملے میں 100 سے زائد لوگ قتل ہوئے لیکن سیکورٹی اداروں کے اہلکاروں کو کچھ نہ ہوا حملہ آور فرار ہوگئے انہوں نے کہا کہ گزشتہ تین ماہ سے ریاست کے حمایت یافتہ گڈ طالبان نے پارا چنار کا محاصرہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے خوراک ، ادویات کی قلت پیدا ہوگئی ہم ایسے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے الزام عائد کیا کہ اس دہشت گردی میں ریاست ملوث ہے کیونکہ خیبر پختونخوا میں آپریشن کے نام پر وہاں موجود معدنیات ، قدرتی وسائل لوٹنے کی راہ ہموار کی جارہی ہے تاکہ پشتون قومی جرگے میں ہونے والے فیصلوں کو سبوتاژ کرکے وہاں موجود اہل تشیع کے لوگوں کو قربانی کا بکرا بنایا جائے پارا چنار میں رونما ہونے والا واقعہ فرقہ وارانہ دہشت گردی نہیں بلکہ ریاستی دہشت گردی ہے اور لوگوں کو آپس میں دست و گریبان کرنا چاہتے ہیں جس کی ہم مذمت کرتے ہیں اس لئے حکومت ملکی اور عوامی مفاد میں اپنی پالیسیاں بنائے تاکہ لوگوںکو ان مسائل سے چھٹکارا مل سکے۔