ناسا نے چاند کی طرف انسان بردار خلائی مشن کی روانگی 2027 کے وسط تک موخر کر دی

جمعہ 6 دسمبر 2024 12:38

ناسا نے چاند کی طرف  انسان بردار خلائی مشن کی روانگی 2027 کے وسط تک  موخر ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 06 دسمبر2024ء) خلائی تحقیق کے امریکی ادارے ناسا نے چاند کی طرف انسان بردار خلائی مشن کی روانگی 2027 کے وسط تک موخر کر دی ، قبل ازیں ناسا نے یہ مشن 2026 میں روانہ کرنے کا اعلان کر رکھا تھا۔ ناسا کے حکام نے اس تاخیر کے لئے عملہ کی گرمی سے حفاظت اور اورین کریو کیپسول کو درپیش دیگر مسائل کا حوالہ دیا ہے ۔

ناسا نے آرٹیمس پروگرام چاند پر طویل قیام اور اس قیام کے دوران حاصل ہونے والے تجربات کو مریخ کی طرف خلائی مشنز میں استعمال کرنے کے لئے 2017 میں شروع کیا تھا۔ اس کا پہلا مشن آرٹیمس 1 جو چاند کے لئے ایک بغیر عملے کے آزمائشی مشن تھا، متعدد بار تاخیر کے بعد 2022 میں روانہ کیا گیاتھا۔ لیکن اعداد و شمار کا جائزہ لینے والی ٹیموں کو بعد میں معلوم ہوا کہ اورین کی ہیٹ شیلڈ کو نقصان کے ساتھ ساتھ اس کے برقی اور لائف سپورٹ سسٹم میں بھی مسائل تھے۔

(جاری ہے)

ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن نے ایک پریس کانفرنس کے دوران صحافیوں کو بتایا کہ ہم اس کی بنیادی وجہ جان چکے ہیں، اور اس نے ہمیں آگے بڑھنے کا راستہ تیار کرنے کا موقع دیا ہے۔ان مسائل کی وجہ پر چاند کے لئے ناسا کے خلائی مشنز کا پورا شیڈول متاثر ہو ا اور آرٹیمس 2 جو چاند کے قریب سے ہو کر واپس آنے والا انسان بردار مشن تھا ، ستمبر 2025 سے اپریل 2026 تک موخر کر دیا گیا ۔

آرٹیمس۔ 3 جو چاند کے برف سے بھرپور جنوبی قطب پر اترنے پر انسان بردار خلائی مشن ہو گا کو اب 2027 کے وسط میں روانہ کیا جائے گا۔ ناسا کے ڈپٹی ایڈمنسٹریٹر پام میلروئے نےخلائی گاڑی کی ہیٹ شیلڈ کے معاملے کی وضاحت کرتے ہوئے بتایا کہ زمین کی فضا میں دوبارہ داخل ہونے کے دوران خلائی گاڑی کی بیرونی شیلڈ کے اندر گیسیں بن جاتی ہیں، جس سے اندرونی دباؤ پیدا ہوتا ہے جس کی وجہ سے ہیٹ شیلڈ میں کریکنگ آجا تی ہے اوراس کے ٹکڑے اتر کر گر جاتے ہیں۔

اورین کے علاوہ،ناسا حکام چاند کی طرف انسان بردار مشن کی روانگی کے لئے سپیش ایکس کے سٹار شپ راکٹ کے ترمیم شدہ ورژن کا بھی انتظار کر ر ہے ہیں ۔ ناسا کے ایڈمنسٹریٹر بل نیلسن کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر برف کے ذخائر کی وجہ سے چاند کا جنوبی قطب وہاں انسانی اڈوں کو برقرار رکھنے مں معاون ہو سکتا ہے اور خلا میں مزید آگے بھیجے جانے والے مشنز کے لئے ایندھن بھی فراہم کر سکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا کا ہدف چاند کے قطب جنوبی پر چین سے پہلے اپنا اڈہ قائم کر نا ہے۔\932