واشک میںشیخ خلیفہ بن زید کو شکار کی اجازت دی گئی مگر عوامی انفرادی واجتماعی مسائل کو مکمل نظر انداز کیا جارہا ہے ،جمعیت علماء اسلام تحصیل واشک

ہفتہ 7 دسمبر 2024 19:15

واشک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 07 دسمبر2024ء)جمعیت علماء اسلام تحصیل واشک کے مجلس عمومی کی اجلاس مدرسہ اشاعت القرآن غریب آباد میں جمعیت علماء اسلام تحصیل واشک کے امیر مفتی محمد حمزہ کے زیر صدارت میں منعقد ہوا اجلاس کی آغاز باقاعدہ تلاوت کلام پاک سے کی گئی۔ جسکی سعادت حافظ سلطان محمود نے حاصل کی۔ اجلاس کی ایجنڈا سابقہ وائس چیئرمین و ڈپٹی جنرل سیکرٹری حافظ کلیم اللہ صاحب نے پیش کی اجلاس میں جمیعت علماء اسلام تحصیل واشک کے کثیر تعداد میں کارکنان نے شرکت کی اجلاس میں وزیر اعلیٰ کے حالیہ دورے پر جمعیت علماء اسلام کے کارکنان نے خوشی کا اظہار کرکے کہا کہ علاقے میں چیف منسٹر کا آنا اور اہم اہم اعلانات کرنا ایک خوش آئند بات ہے۔

اور ایم پی اے و خادم واشک حاجی زابد علی ریکی کو چیف منسٹر وزراء سمیت واشک کے دورے پر لانے اور علاقے کی مسائل حل کرنے کی جدوجہد اور کوشش کرنے پر انہیں خراج تحسین پیش کرکے انکا شکریہ ادا کیا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنان نے ضلع واشک کو شکار کی غرض سے الاٹ کرنے والے متحدہ عرب امارات کے شیخ خلیفہ بن زید کے خاندان کی طرف سے ضلع واشک میں اجتماعی اور انفرادی مسائل کو نظر انداز کرنے پر اظہار تشویش کی گئی۔

اور کہا گیا کہ کئی سالوں سے ضلع واشک کی (این، او، سی) شیخ خلیفہ بن زید کو دی گئی ہے۔ لیکن یہاں ضلع واشک کہ عوامی انفرادی اور اجتماعی مسائل کو مکمل طور پر نظر انداز کررہے ہیں۔ لہذا جمعیت علمائ اسلام آئندہ چند دنوں میں اسکے خلاف میدان میں آکر پریس کانفرنس کے زریعے اپنے آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گا۔اجلاس میں ہیلتھ اور ایجوکیشن کی کارکردگی پر جماعت کے کارکنان نے سخت تشویش کا اظہار کیا اور چیئرمین مفتی خداداد صاحب کے سربراہی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔

جو آئندہ دس پندرہ روز کے اندر اندر میں تمام تعلیمی اور صحت کے اداروں کا مکمل دورہ کرکے انکی متعلق افسران کو آگاہی دے دیا کرے گا۔اور اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کی فعالیت کیلئے تمام یونٹس کے صدور اور جنرل سیکرٹریز اور جتنے کہ کابینہ میں موجود ہیں انکو امیر صاحب نے حکم دے کر کہا کہ فوری طور پر اپنی اجلاس بلالیں اور اپنی یونٹس کو فعال کریں۔

بصورت دیگر آئندہ دس پندرہ روز کے اندر اندر اگر انہوں نے اپنے اپنے رپورٹس تحصیل کو پیش نہیں کی تو تمام یونٹس کالعدم ہونگے۔ اور ازسرنو انکے انتخابات کا اعلان کیا جائے گا۔ اجلاس میں جمعیت علماء اسلام کے کارکنان نے اس بات پر بہت تشویش کا اظہار کیا کہ چیف کیسکو کی جانب سے یہ کہنا واشک کے عوام بجلی کے بل نہیں دے رہا ہے۔ حالانکہ چیف کیسکو کو بار بار بتایا تھا کہ واشک میں میٹر ریڈنگ نہیں ہے انہوں نے کہا کہ یہاں واشک کے انچارج کے بقول واشک کے عوام سو فیصد بجلی کے بل ادا کررہے ہیں۔

لہذا چیف کیسکو ان صورتحال سے آگاہی حاصل کریں اور ہمارے چند لوگ اگر بجلی کے بل نہیں دے رہے ہیں۔ انکی وجہ سے پورے واشک عوام کو اندھیرے میں رکھنا ظلم اور زیادتی ہے۔ لہذا چیف کیسکو کی یہ ظلم اور زیادتی ناقابل برداشت ہے۔اجلاس میں میونسپل کمیٹی کے چیئرمین مفتی خداداد مولانا غلام اللہ مدنی مولانا عبد الواحد مولانا سید دوست محمد، مفتی نظام الدین شاہ ،مولانا محمد محسن نظر ،میر برکت ملازئی، حاجی ضیاء الرحمن آلہ زئی، میر رحم اللہ ، میر اسد اللہ ، سید حاجی عبد الغفور، محمد شفیع، حافظ محمد ہاشم، حافظ عبد البصیر، مولانا دربار علی ،حافظ امداد اللہ، حافظ فیض اللہ، حافظ عبد المالک ،حافظ ضیاء آلہ زئی، رضوان احمد ،حافظ عبد السلام ، عبد الباسط ،حامد اللہ ودیگر جماعتی کارکنان نے شرکت کی۔