ممتاز عالم دین مولانا عبدالعزیز علوی 87برس کی عمر میں وفات پاگئے

نمازجنازہ (آج )جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں ادا کی جائیگی،سینیٹر پروفیسر ساجد میر ،ڈاکٹر عبدالکریم کا اظہار افسوس

منگل 10 دسمبر 2024 21:15

ْلاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 دسمبر2024ء)جامعہ سلفیہ کے شیخ الحدیث ممتاز عالم دین مولانا عبدالعزیز علوی 87برس کی عمر میں وفات پاگئے، ان کی نمازجنازہ آج (بدھ ) جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں صبح دس بجے ادا کی جائے گی ۔ مختصر علالت کے باعث وہ فیصل آباد کے مقامی ہسپتال میں زیر علاج تھے ۔ جہاں وہ جانبر نہ ہوسکے اور اپنے خالق حقیقی سے جا ملے ۔

حافظ عبدالعزیز علوی حفظہ اللہ مشرقی پنجاب کے ایک گائوں بڈہیمال میں 15فروری 1943 کو پیدا ہوئے، وہ مولانا حافظ احمد اللہ بڈھیمالوی رحمہ اللہ کے فرزند تھے ان کا تعلق خاندان بڈھیمال سے تھا، تقسیم کے بعد ضلع فیصل آباد کی تحصیل جڑانوالہ کے ایک گائوں چک نمبر 36گ ب میں سکونت پذیر ہوئے۔انہوں نے پچاس سال تک بخاری شریف پڑھائی ، انہوں کے اساتذہ میں ، حافظ عبداللہ بڈھیمالوی ،مولانا احمدللہ بڈھیمالوی ،مولانا شمس الحق افغانی دیوبندی عبدالرشید نعمانی حنفی مولانا احمد سعید کاظمی شامل تھے ،جامعہ تعلیمات فیصل آباد جامعہ تعلیم الاسلام ماموں کانجن میں پڑھایا،کلیہ دارالقران فیصل آباد م، جامعہ محمدیہ شیخوپورہ ، راولپنڈی پڑھاتے رہے اور1989 میں جامعہ سلفیہ تشریف لیگئے اب تک وہیں شیخ الحدیث کی حیثیت سے خدمت سر انجام دے رہے تھے آپ تحریر و تصنیف کے شعبے میں ایک خاص مقام رکھتے ہیں آپ کی تصنیفات میں الناسخ والمنسوخ (جامعہ بہاولپور میں مقالہ)،الجرح والتعدیل (مقالہ )،زبدالایمان کی تبیضاثبات التوحید کی تسہیل، ابطال التثلیث کی تسہیل،الفیہ ابن مالک کی شرح اردو میں،شرح شذوذ الذہب کی تلخیص،طلاق ثلاثہ (مقالہ)حضرت معاویہ رضی اللہ عنہ کی سیاست (مقالہ)،ولایت نکاح کی شرعی حیثیت (مقالہ)،اسلامی نظام حکومت،فرض نماز کے بعد اجتماعی دعا (مقالہ)۔

(جاری ہے)

تحفالمسلم شرح صحیح مسلم 8جلدوں میں۔الوابل الطیب کا ترجمہ شرح مختصر صحیح کے علاوہ بھی بے شمار کتب ہیں جن پر آپ نے نظر ثانی ،تقریظ، تنقیح اور تبییض کا کام سرانجام دیا،آپ ایک اچھے خطیب اور واعظ بھی ہیں ملنسار اور اخلاق حسنہ کے مالک ہیں تہجد گزار اور عاجزی اور انکساری جیسی صفات سے متصف ہیں ،آپ کی شخصیت میں جاذبیت، روحانیت اور سادگی کے پہلو اس قدر نمایاں ہیں کہ ہر دیداور اپنے ایمان کی تازگی محسوس کرتا ہے۔

مرکزی جمعیت اہل حدیث پاکستان کے سربراہ سینیٹر پروفیسر سینیٹر ساجد میر ،ناظم اعلی ڈاکٹر عبدالکریم نے مرحوم کی وفات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔انہوں نے مرحوم کی دینی وتدریسی خدمات پر انہیں خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی وفات سے دینی علوم کے حاملین اور ادارے ایک عظیم استاد اور عالم دین سے محروم ہوگئے ۔