Live Updates

190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کل ہو یا پرسوں، سزا میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی

کیس کے فیصلے کی تاریخ بدلنے سے فیصلہ نہیں بدل رہا، یہ ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، اگر کوئی کہے کہ سزا نہیں ہوگی تو میں نہیں مان سکتا۔ سینیٹر فیصل واوڈا

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 13 جنوری 2025 21:51

190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کل ہو یا پرسوں، سزا میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 13 جنوری 2025ء ) سابق وزیر سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ 190 ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کل ہو یا پرسوں، سزا میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، کیس کے فیصلے کی تاریخ بدلنے سے فیصلہ نہیں بدل رہا، یہ ایک اوپن اینڈ شٹ کیس ہے، اگر کوئی کہے کہ سزا نہیں ہوگی تو میں نہیں مان سکتا۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے کہا کہ 190ملین پاؤنڈ کیس میں سزا کل ہو یا پرسوں، سزا میں کوئی تبدیلی نہیں ہوگی، کیونکہ میں کابینہ کا حصہ تھا اور 190ملین پاؤنڈ کے معاملے پر اس وقت بھی اعتراض اٹھایا تھا، بنی گالہ بھی اس رات گیا تھا، یہ تو پتا نہیں تھا کہ عمران خان اور پی ٹی آئی عتاب میں آجائے گی، اس وقت بھی اوپن اینڈ شٹ کیس تھا۔

اگر میرے نام پر لوگوں کو یقین ہے کہ میں ہی فیصل واوڈا ہوں ، تو یہ کیس بھی اتنا ہی اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔

(جاری ہے)

کیس کے فیصلے کی تاریخ بدلنے سے فیصلہ نہیں بدل رہا، فیصلہ تو اوپن اینڈ شٹ کیس کا ہی ہے۔ آج عدالت میں بشریٰ بی بی ، وکلاء بھی نہیں تھے۔ اگر کوئی کہے کہ فیصلہ تبدیل ہوگا یا سزا نہیں ہوگی تو میں نہیں مان سکتا، میں اس کیس کی چار سال سے بات کررہا ہوں۔

اس موقع پر سینیٹ میں پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر سینیٹر علی ظفر نے کہا کہ میں چالیس سال سے پریکٹس کررہا ہوں ، میں نے دیکھا تھا کہ جس کے خلاف کیس ہو وہ گھبراتا ہے کہ فیصلہ پتا نہیں کیا آئے گا، وہ پریشان بھی ہوتا ہے۔ پہلی بار دیکھا ہے کہ فیصلہ عمران خان سے ڈر رہا ہے، عمران خان اور ہم نے باربار درخواست کی کہ فیصلہ جلد از جلد سنایا جائے، توشہ خانہ کیس، عدت اور سائفر کیس کا فیصلہ آیا تھا اس وقت بھی حکومتی وزراء کہتے تھے کہ بہت بڑے کیسز ہیں، ان کیسز میں سزائیں تو سنائی گئیں لیکن ہائیکورٹ میں سزائیں ختم کردی گئیں۔

عمران خان کو پتا ہے کہ اگر نچلی عدالتوں میں انصاف نہیں ملتا تو ہائیکورٹ یا سپریم کورٹ میں انصاف ملے گا۔ہمیں بتایا گیا کہ ساڑھے گیارہ بجے کیس کا فیصلہ ہوگا، ہم بشری بی بی سمیت وہاں پہنچ گئے، لیکن جج نے فیصلہ 17تاریخ تک مئوخر کردیا، ان کو شاید فیصلے کیلئے تاخیر کرنے کی ہدایات تھیں۔ لگتا یہی ہے کہ فیصلہ نہ سنانا تلوار لٹکا کر مذاکرات میں فائدہ اٹھانے کی کوشش ہے، یہ تلوار نہیں ہے کیونکہ عمران خان تو کہتے فیصلہ جلدی کریں،فیصلے میں تاخیر کرکے فائدہ اٹھانے کی حکومت کی غلط فہمی ہے۔ 
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات