
ٹرمپ نے افتتاخی خطاب میں اسٹیبلشمنٹ کو انتہا پسند اور کرپٹ قراردیدیا
ڈیموکریٹ انتظامیہ پر تنقید‘ہر بحران سے طاقت، قوت اور وقار سے نمٹیں گے.صدر ٹرمپ کا افتتاخی خطاب
میاں محمد ندیم
منگل 21 جنوری 2025
14:10

(جاری ہے)
انہوں نے کہاکہ ایک انتہا پسند اور کرپٹ اسٹیبلشمنٹ نے قوم کی طاقت اور دولت نچوڑ لی ہے یہ سب کچھ آج سے تبدیل ہونے والا ہے ٹرمپ نے تقریرمیں اپنے انتخابی وعدوں کو دہراتے ہوئے کہا کہ خلیج میکسیکو کا نام تبدیل کر کے خلیج امریکہ رکھا جائے گا اور پانامہ کینال واپس لی جائے گی انہوںنے کہا کہ امریکہ ایک بار پھر ایک ترقی کرتی ہوئی قوم بنے گی اور وعدہ کیا کہ امریکہ کی دولت میں اضافہ ہو گا اور اس کے علاقے میں وسعت پیدا ہو گی. ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ نسل اور صنف کو ذاتی اور سماجی زندگی کے ہر پہلو کا حصہ بنانے کی حکومتی پالیسی کو ختم کریں گے اور معاشرے کو رنگ سے ماورا اور میرٹ کی بنیاد پرتشکیل دیں گے انہوںنے کہا کہ آج سے امریکی حکومت کی سرکاری پالیسی یہ ہے کہ صرف دو صنف ہیں مرد اور عورت ٹرمپ کی جانب سے اپنی تقریر میں ان اقدامات کا بھی ذکر کیا گیا ہے جن پر وہ اقتدار میں آنے کے بعد ایگزیکٹو فیصلے لیں گے. انہوں نے مہنگائی‘صحت سمیت متعددشعبوں میں انقلابی تبدیلیوں کا اعلان کیا انہوں نے کہا کہ آج وہ ایک ایک ایسے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے جس کے ذریعے امریکہ میکسیکو سرحد پر قومی ایمرجنسی کا اعلان کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ ملک میں تمام غیرقانونی داخلوں پر فوری طور پر پابندی عائد کی جائے گی اور جرائم پیشہ خلائی مخلوق کو وہاں واپس بھیجا جائے گا جہاں سے وہ آئے تھے ٹرمپ کی جانب سے اپنی تقریر میں بائیڈن انتظامیہ پر حملے بھی کیے اور کہا کہ ان کی جانب سے ملک میں آنے والے پناہ گزینوں کے بحران سے صحیح انداز میں نہیں نمٹا گیا. انہوں نے کہاکہ ملک کے چیلنجز کو مکمل طور پر ختم کر دیا جائے گا امریکہ کو اس وقت اپنی شدت پسند اور کرپٹ اسٹیبلشمنٹ پر اعتماد کے بحران کا سامنا ہے انہوں نے کہا کہ سابقہ انتظامیہ نے خطرناک جرائم پیشہ افراد کو تحفظ اور محفوظ جگہ فراہم کی ہے جو ملک میں غیرقانونی طور پر داخل ہوئے انہوں نے کہا کہ حکومت نے دوسرے ممالک کی سرحدوں کی حفاظت کرنے کے لیے لامحدود فنڈنگ کی ہے لیکن یہ امریکی سرحدوں کی حفاظت کرنے سے انکاری ہیں. ٹرمپ نے کہا کہ ہماری ایسی حکومت ہے جو گھر پر ایک عام سے بحران کا مقابلہ بھی نہیں کر سکتی ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران یہ بھی کہا کہ ان کی حکومت ہر بحران سے طاقت، قوت اور وقار سے نمٹیں گے اور تمام قومیتوں، مذاہب، رنگوں اور نسلوں سے تعلق رکھنے والے عوام کے لیے ترقی لائیں گے انہوں نے اپنے خطاب میں 20جنوری 20 کوآزادی کا دن قراردیا جو ان کی صدارتی عہدے کی دوسری مدت کے آغازکا پہلا دن ہے. صدرٹرمپ نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ حالیہ الیکشن کو امریکہ کی تاریخ کے سب سے عظیم اور اہم انتخاب کے طور پر یاد کیا جائے گا ٹرمپ نے اپنی تقریر کے دوران گذشتہ برس ان پر ہونے والے قاتلانہ حملے کے حوالے سے بھی بات کی ہے انہوں نے کہا کہ گذشتہ آٹھ سالوں کے دوران انہیں کسی بھی دوسرے صدر سے زیادہ امتحانوں کا سامنا کرنا پڑاکچھ نے ہمارے مقصد کی ختم کرنے کی کوشش کی اور کچھ نے میری زندگی کو انہوں نے کہا کہ میری زندگی کسی وجہ سے بچائی گئی ہے اور وہ ہے کہ میں امریکہ کو دوبارہ عظیم بنا سکوں. ٹرمپ نے اپنی تقریر میں شمالی کیرولائنا میں طوفان اور لاس اینجلس میں لگنے والی آگ کی بھی بات کی ہے انہوں نے کہا کہ آگ کے باعث سب سے امیر اور طاقتور افراد متاثر ہوئے جن میں سے کچھ یہاں بھی موجود ہیںوہ بے گھر ہو چکے ہیں یہ بہت دلچسپ بات ہے انہوں نے کہا کہ امریکہ کا صحت کا نظام ایسا ہے جو سانحے کے وقت کام نہیں کرتا لیکن اس پر دنیا میں کسی بھی دوسری جگہ سے زیادہ پیسے خرچ کیے جاتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ہمارا تعلیم کا نظام ایسا ہے جو ہمارے بچوں کو خود پر شرم محسوس کرنا سکھاتا ہے ٹرمپ نے کہا کہ یہ سب تبدیل ہو جائے گا یہ آج سے شروع ہو گا اور یہ بہت جلد تبدیل ہو گا ٹرمپ کا اپنی تقریر میں یہ بھی کہنا تھا کہ ہم اپنی خودمختاری واپس لیں اپنے تحفظ کو برقرار رکھیں گے اور انصاف کے پیمانے میں توازن پیدا کیا جائے گا. انہوں نے کہا کہ امریکہ محکمہ انصاف کو تشدد پر مبنی ناانصافی کے لیے کسی کے خلاف استعمال کرنے کے عمل کا خاتمہ ہو گا ہم ایک ایسا ملک بنانا چاہتے ہیں جہاں عوام خود پر فخر کریں، ترقی کریں اور آزاد ہوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی تقریر کا آغاز سابق امریکی صدور اور نائب صدر کملا ہیرس اور صدر جو بائیڈن کو مخاطب کرتے ہوئے کیا. انہوںنے کہا کہ امریکہ کا سنہرا دورا اب شروع ہو چکا ہے آج کے دن کے بعد سے ہمارا ملک ترقی کرے گا اور اس کا احترام کیا جائے گا میں امریکہ کو ہمیشہ سب سے پہلے رکھوں گادریں اثنا ان کی حلف برداری کی تقریب میں سابق صدور بل کلنٹن اور ان کی اہلیہ ہیلری کلنٹن، جارج بش اور ان کی اہلیہ اور بارک اوباما بھی شریک تھے قبل ازیں نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اہلیہ کے ساتھ وائٹ ہاﺅس پہنچے تھے جہاں جو بائیڈن اور ان کی اہلیہ نے ڈونلڈ ٹرمپ اور میلانیا کا استقبال کیا تھا.
مزید اہم خبریں
-
حکومت نے گدھوں کی کھالوں کی برآمد پر عائد پابندی ختم کر دی
-
اتنی کمزور انگلیاں ہماری بھی نہیں کہ مریم نواز کے ہاتھ میں توڑنے کیلئے دے دیں گے
-
مہنگائی کی شرح ایک سال کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
-
مودی کی زبان نہ بولیں، اپنے چاچو کی حکومت ختم کرنی ہے کیا؟
-
یو این چیف کی برطانیہ میں یہودی عبادت گاہ پر دہشتگرد حملے کی کڑی مذمت
-
صمود فلوٹیلا پر حملے کیخلاف مولانا فضل الرحمان کا جمعہ کو ملک گیر مظاہروں کا اعلان
-
الیکشن میں شکایات ہوتی ہیں لیکن پیپلزپارٹی پارلیمانی عمل کوچلنے دینا چاہتی ہے
-
بیشترعالمی پرانی کمپنیاں پاکستان چھوڑ چکی، اسٹاک مارکیٹ میں بھی دلچسپی کم ہو رہی ہے
-
پالیسی سازی میں معمر افراد کی آراء مدنظر رکھنا ضروری، گوتیرش
-
جنرل اسمبلی: سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد ویٹو ہونے کا جائزہ
-
ملک میں فی تولہ سونا ہزاروں روپے اضافے کے بعد 2500 روپے سستا ہوگیا
-
خیبرپختونخوا میں 7 اکتوبر تک گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.