اتحادیوں کی بیساکھیوں پر کھڑی حکومت سے کیسے جوڈیشل کمیشن کی توقع کی جاسکتی ہے؟

موجودہ حکومت اتحادیوں کے بغیر حکومت ایک دن کھڑی نہیں رہ سکتی، آج بھی کہتا ہوں کہ مذاکرات دباؤ کی وجہ سے ہورہے تھے،عالمی قوتوں کا دباؤ اب بھی ہے جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں۔میاں جاوید لطیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 22 جنوری 2025 22:25

اتحادیوں کی بیساکھیوں پر کھڑی حکومت سے کیسے جوڈیشل کمیشن کی توقع کی ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 جنوری 2025ء ) پاکستان مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ اتحادیوں کی بیساکھیوں پر کھڑی حکومت سے کیسے جوڈیشل کمیشن کی توقع کی جاسکتی ہے؟ موجودہ حکومت اتحادیوں کے بغیر حکومت ایک دن کھڑی نہیں رہ سکتی، آج بھی کہتا ہوں کہ مذاکرات دباؤ کی وجہ سے ہورہے تھے،عالمی قوتوں کا دباؤ اب بھی ہے جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بنیادی اصول طے کئے بغیر بیٹھک ہوگی تو ایسے مذاکرات کا نتیجہ یہی نکلتا ہے۔ آج بھی کہتا ہوں کہ حکومت اور پی ٹی آئی کے مذاکرات دباؤ کی وجہ سے ہورہے تھے، ٹی او آرز طے کئے بغیر ہی مذاکرات کئے جارہے تھے جوکامیاب نہیں ہوسکتے تھے، عالمی قوتوں کا دباؤ اب بھی ہے جو پاکستان کو غیرمستحکم کرنا چاہتے ہیں، عالمی قوتوں کا ایک شخص کے ساتھ اب بھی تعلق ہے جو جاری رہے گا، ہم 2018میں جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ کرتے رہے ہیں لیکن 5سال پورے ہوگئے، 2014میں دھرنا کس نے کرایاتھا اس پر بھی جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے۔

(جاری ہے)

جب سی پیک بننا تھا تو نوازشریف کو بہت لوگوں نے روکا کہ ایٹمی دھماکے کرکے بڑا بھگت لیا اب نہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ دوتہائی رکھنے والی جماعت اپنے وزیراعظم کو سزا سے نہیں بچا سکی، موجودہ حکومت اتحادیوں کی بیساکھیوں کے بغیر ایک دن کھڑی نہیں رہ سکتی، اتحادیوں کی بیساکھیوں پر کھڑی حکومت سے کیسے جوڈیشل کمیشن بنانے کی توقع کی جاسکتی ہے؟انہوں نے کہا کہ جب حکومت بہادری کی بات کرتی ہے تو پھر عدلیہ یا بندوقوں کے ذریعے نکال دیا جاتا ہے اور کہا جاتا ہے کہ ن لیگ کی کسی کے ساتھ بنتی نہیں ہے۔

پروگرام میں سابق گورنر محمد زبیر نے کہا کہ مذاکرات سے پہلے دباؤ نظر نہیں آرہا تھا اب زیادہ دباؤ آئے گا، 9مئی اور 26نومبر کو کیا ہوا تھا یہ چھپا نا چاہتے ہیں اسی لئے تحقیقات نہیں چاہتے۔ 9مئی اور 26نومبر پر جوڈیشل کمیشن بننا چاہئے تاکہ حقیقت سامنے آئے، جب 9مئی اور 26نومبر واقعات پر کمیشن نہیں بنا رہے تھے تو پھر خود 2018 پر کمیشن بنانے کا کیوں مطالبہ کررہے ؟ 9مئی اور 26نومبر واقعات کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال کیا گیا۔واضح نظر آرہا ہے کہ معاملات کو اپنے مفادات کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔