پاکستان میں مرغبانی کی صنعت سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے،ڈاکٹر محمد وسیم

پیر 27 جنوری 2025 21:30

سیالکوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جنوری2025ء) ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیو سٹاک و ڈیری ڈویلپمنٹ سیالکوٹ ڈاکٹر محمد وسیم نے کہا ہے کہ پاکستان میں مرغبانی کی صنعت سے لاکھوں افراد کا روزگار وابستہ ہے، اگرچہ مرغبانی کی صنعت تیزی سے فروغ پا رہی ہے لیکن ساتھ ساتھ مرغی خانوں میں بیماریاں بھی پھیلنے کے خدشات بڑھتے جا رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سرکاری خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں ماحول کنٹرول سسٹم اشد ضروری ہے اسلئے اگر برائلر فارم لگانامقصود ہوتو کم از کم 25ہزار کی گنجائش کا شیڈ ہونا اور اگر انڈے والی مرغی رکھنا ہو تو کم ازکم 30ہزار لیئر مرغی کارکھنا اشد ضروری ہے تاکہ پولٹری فارم سے پورا پورا فائدہ اٹھایا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جس جگہ پر پولٹری فارم لگانا مطلوب ہو اس جگہ کے پانی کا پہلے لیبارٹری ٹیسٹ کروانا ضروری ہے تاکہ اس بات کا علم ہو سکے کہ یہ پانی مرغیوں کیلئے مفید ہے یا نہیں۔

انہوں نے مزید بتایاکہ ایسی جگہ پر فارم لگانے سے گریز کرنا چاہیے جہاں بارش کا پانی کھڑا رہنے، سیلاب آنے یا بجلی کی سپلائی میں رکاوٹ کا خطرہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ اگر مجوزہ پولٹری فارم کے ساتھ چاول یا دھان کی فصل کاشت کی جاتی ہو تو ایسی زمین کے ساتھ بھی پولٹری فارم لگانے سے گریز کرنا چاہیے۔انہوں نے پولٹری فارمرز کو ہدایت کی کہ موسم سرما کے دوران مرغیوں کو بیماریوں سے بچانے کیلئے حفاظتی تدابیر پر عملدرآمداور شیڈز کی اچھی طرح صفائی سمیت اچھی قسم کے سپرے یا جراثیم کش ادویات کا استعمال بھی یقینی بنایا جائے تاکہ عوام کو صحت مند مرغیوں کے گوشت کی فراہمی ممکن ہو سکے۔