شاہ فیصل پرائز کی طرف سے خدمتِ اسلام کے فاتحین کا اعلان

مصحف تبیان پروجیکٹ اور سمیع عبداللہ المغلوت کو مشترکہ طور پر انعام دیا گیا

جمعرات 30 جنوری 2025 23:03

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جنوری2025ء)شاہ فیصل انعام برائے خدمتِ اسلام 2025 بہرے افراد کے مصحف تبیان پراجیکٹ اور جنرل اتھارٹی برائے سروے اور جیو سپیشل انفارمیشن کے مشیر سمیع عبداللہ المغلوت کو مشترکہ طور پر دیا گیا ہے۔مصحف تبیان پراجیکٹ فار دی ڈیف لجلھم ایسوسی ایشن کی طرف سے ایک سعودی اقدام ہے جو معذور افراد کی خدمت پر مامور ہے۔

اشاروں کی زبان میں مکمل قرآنی تفسیر کی فراہمی اور سماعت سے محروم افراد کے لیے ایک انٹرایکٹو قرآن فراہم کرنے پر مصحف تبیان پراجیکٹ کو انعام دیا گیا۔یہ قرآنی تفسیر کے لیے ایسی تکنیکوں کا استعمال کرتے ہوئے ایک جدید طریقہ پیش کرتا ہے جو سماعت سے محروم افراد کے لیے قرآن پاک کے مفہوم پر غور کرنا اور سمجھنا ممکن بناتی ہیں۔

(جاری ہے)

سمیع عبداللہ المغلوت کو یہ انعام اسلامی تاریخ کو دستاویزی شکل دینے، تاریخی اور جغرافیائی ارضیاتی نقشوں کے میدان میں ان کی کامیابیوں اور زیرِ بحث موضوعات کے تنوع اور جامعیت دونوں میں ان کے کارناموں پر دیا گیا ہے جن میں اسلامی تاریخ کے بیشتر پہلو، یادگاریں اور مراحل شامل ہیں-سعودی شہری کے کام میں پیغمبرِ اسلام کی زندگی، انبیا و رسل کی تاریخ، خلفائے راشدین، مذاہب پر نقشوں، قرآنِ کریم میں بیان کردہ مقامات، اسلامی فرقوں اور مکاتبِ فکر، علمائے حدیث اور قرآن پاک کے ترجمان شامل ہیں۔

اس سے قبل آٹھ جنوری کو خدمتِ اسلام کے علاوہ کے ایف پی کی پانچ کیٹیگریز میں انعامات کا اعلان کیا گیا تھا۔ اس کے بعد فاتحین کا اعلان کرتے ہوئے کے ایف پی کے سیکریٹری جنرل ڈاکٹر عبدالعزیز السبیل نے کہا: باریک بینی سے غور و خوض کے بعد سلیکشن کمیٹیاں اسلامی علوم، عربی زبان و ادب، طب اور سائنس میں انعامات کے لیے فیصلہ کر چکی ہیں۔ اسلامی علوم 2025 کا شاندار انعام پروفیسر سعد عبدالعزیز الراشد اور پروفیسر سید فیض السید کو مشترکہ طور پر دیا گیا۔

دونوں سعودی شہری اور شاہ سعود یونیورسٹی کے پروفیسر ہیں۔نامزد کردہ کام مقررہ معیار پر نہ پہنچنے کی وجہ سے عربی زبان و ادب کا انعام روک لیا گیا۔طب کا انعام مشیل سادیلین (کینیڈا) کو اور سائنس کا انعام فزکس میں میجو یونیورسٹی، جاپان کے پروفیسر سومیو آئیجیما کو دیا گیا۔کے ایف پی 1977 میں قائم کیا گیا اور پہلی بار 1979 میں تین زمروں میں انعام دیا گیا تھا: خدمتِ اسلام، اسلامی علوم اور عربی زبان و ادب۔

1981 میں دو اضافی زمرے طب اور سائنس متعارف کروائے گئے۔ طب کا پہلا انعام 1982 میں دیا گیا اور سائنس کا دو سال بعد۔ہر انعام یافتہ کو دو لاکھ امریکی ڈالر، 200 گرام وزنی 24 قیراط کا طلائی تمغہ اور انعام یافتہ کے نام کے ساتھ ایک سرٹیفکیٹ اور اس کام کا خلاصہ دیا جاتا ہے جس پر انہوں نے انعام جیتا ہو۔