ٹک ٹاکر حسنین کے قتل کو 9 ماہ گزر گئے، تفتیشی افسر پر رشوت طلب کرنے کا الزام

مقدمے کا تفتیشی افسر رشوت طلب کر رہا ہے، ہم غریب ہیں، دو وقت کی روٹی کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں،والدین مقتول حسنین

اتوار 9 فروری 2025 16:40

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 فروری2025ء)کراچی کے علاقے سرجانی کنیز فاطمہ سوسائٹی میں 9 ماہ قبل خالی پلاٹ کے اندر درخت سے لٹکی لاش ٹک ٹاکر حسنین کی تھی۔کئی ماہ گزر گئے لیکن ٹک ٹاکر حسنین کے قاتل تاحال گرفتار نہ ہو سکے۔ مقتول کے والدین نے الزام لگایا ہے کہ بیٹے کے قتل کے مقدمے کا تفتیشی افسران سے رشوت طلب کر رہا ہے، انھوں نے کہا ہم غریب ہیں، دو وقت کی روٹی کے لیے بھی پیسے نہیں ہیں۔

(جاری ہے)

نوجوان حسنین ٹک ٹاک بنانے کا شوقین اور اپنے بوڑھے والدین کا سہارا تھا۔ گزشتہ برس 25 مئی کو 21 سالہ حسنین کی لاش سرجانی ٹان میں ایک خالی پلاٹ سے ملی۔ قتل کا مقدمہ درج ہونے کے بعد کیس کی تفتیش رک گئی، اور انصاف کے حصول کے لیے حسنین کے بوڑھے والدین اب تک دربدر بھٹک رہے ہیں۔مقتول حسنین کے غریب والدین کہتے ہیں کہ تفتیشی افسر قاتلوں کی گرفتاری کے لیے رقم کا تقاضا کر رہا ہے، جب کہ پولیس حکام نے بتایا کہ واقعاتی شواہد کی مدد سے حسنین کے اندھے قتل کا کیس حل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :