ہائرایجوکیشن کمیشن کی ایچ ای ڈی پی کے منصوبے پر عملدرامد کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ورلڈ بینک کے سٹاک ٹیکنگ مشن کے ساتھ ملاقاتیں

جمعرات 13 فروری 2025 19:59

ہائرایجوکیشن کمیشن کی ایچ ای ڈی پی کے منصوبے پر عملدرامد کی پیشرفت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 فروری2025ء) ہائرایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے ایچ ای ڈی پی کے منصوبے پر عملدرامد کی پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے ورلڈ بینک کے سٹاک ٹیکنگ مشن کے ساتھ متعدد ملاقاتیں کی ہیں۔ ایچ ای ڈی پی پاکستان میں 400 ملین امریکی ڈالر کی ہائر ایجوکیشن ڈویلپمنٹ کا منصوبہ ہے جو جون 2025 میں اختتام پذیر ہو رہا ہے۔

ایچ ای ڈی پی منصوبے کا مقصد سٹریٹجک تحقیق ، کوالٹی اشورینس ، آئی ٹی اور صلاحیت سازی کے شعبوں میں معاونت فراہم کرنا ہے ۔ اس منصوبے نے صنعت-تعلیمی تعاون ، منسلک کالجوں میں کوالٹی انہانسمنٹ سیل کے قیام اور ڈیٹا سینٹرز اور طلباء کے لائف سائیکل مینجمنٹ سسٹم (کیو ای سی اے سی)کے قیام سمیت آئی ٹی کے بنیادی ڈھانچے میں بہتری لانے کے لیے تعاون کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایچ ای ڈی پی نے انڈر گریجویٹ ایجوکیشن پالیسی (یو ای پی) اور اوپن اینڈ ڈسٹنس لرننگ (او ڈی ایل) پالیسی کی تشکیل و نفاذ میں بھی تعاون کیا ۔ پورے پاکستان میں یو ای پی کو نافذ کرنے کے لیے 4500 سے زیادہ کالج فیکلٹی عملے کو تربیت دی گئی ۔ آفس آف ریسرچ انوویشن اینڈ کمرشلائزیشن (او آر آئی سی) اور بزنس انکیوبیشن سینٹرز (بی آئی سی) کی انتظامیہ کو بھی معیاری تحقیقی تجاویز تیار کرنے اور ان منصوبوں پر کامیاب عمل درآمد کے لیے تربیت دی گئی ۔

اس منصوبے کے تحت ایچ ای ڈی پی نے 142 مختلف قسم کے تحقیقی منصوبوں کی منظوری دی جن میں سے کچھ مکمل ہو چکے ہیں اور باقی مکمل ہونے کے مرحلے میں ہیں۔ اس نے فیکلٹی کی تربیت اور 100 سے زائد اعلیٰ تعلیم کے اداروں کو مالی معاونت فراہم کی ہے تاکہ خود انحصاری کو فروغ دیا جا سکے۔میٹنگز میں مالیاتی انتظام، یونیورسٹیوں کی خود مختاری، ڈیجیٹل لرننگ کے اقدامات اور خریداری پر اظہار خیال کیا گیا۔

ان بحثوں سے ایچ ای ڈی پی کے پاکستان کی اعلی تعلیم کے شعبے پر اثرات کو جانچنے کے لیے کی حتمی رپورٹنگ اور اختتامیہ حکمت عملی کو تشکیل دینے کی توقع کی جا رہی ہے۔ ایچ ای ڈی پی نے 2019 میں اپنی کارروائیوں کا آغاز تعلیم کے معیار کو بڑھا کر ، تدریسی و سیکھنے کے طریقوں کو بہتر کرتے ہوے اور یونیورسٹیوں میں جدید ترین ایڈ ٹیک حل کو نافذ کرکے پاکستان میں مجموعی طور پر اعلی تعلیم کے بنیادی ڈھانچے کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے کیا تھا ۔

خاص طور پر آسٹرو لیبز نامی دو ٹائر 3 مصدقہ سٹیٹ آف آرٹ ڈیٹا سینٹرز کا قیام ، مکتب کو ایک جامع اور حسب ضرورت ای آر پی-ایس ایل سی ایس ، ڈیٹا پر مبنی خدمات ، ریسرچ-کمرشلائزیشن کے طریقوں میں صلاحیت سازی اور ریموٹ لرننگ کو آسان بنانا اور ایچ ای ڈی پی کے ذریعے این اے ایچ ای کے ذریعے خواتین کو بااختیار بنانا اور رہنمائی کے پروگرام شامل ہے۔

ابتدائی طور پر 16عدد وومین یونیورسٹیوں پر توجہ مرکوز کی گئی ، 190 اساتذا (مینٹورز) اور 625 شاگردوں (منیٹیز) کو تربیت دی گئی۔ اس کے علاوہ این اے ایچ ای نے 369 ماہرین کے گروپ میں سے 162 ماہرین کو یونیورسٹی کے فیکلٹی اور انتظامیہ عملے کو تربیت دینے کے لیے مختص کیا ۔ 657 یونیورسٹی اساتذہ اور 707 انتظامی عملے کو تربیت دی جا چکی ہے جبکہ مزید تربیت کی پہلے ہی منصوبہ بندی کی جا چکی ہیں۔

ایچ ای ڈی پی نے اپنے پی بی سی ہدف کا 96 فی صد حاصل کیا اور حکومت پاکستان کو 305٫9ملین امریکی ڈالر کی رقم منتقل کی ہے۔ آخری عالمی بینک مشن کے مطابق منصوبہ مجموعی درجہ بندی کے لحاظ سے تسلی بخش ہے۔اختتامی دن مشن نے چیئرمین ایچ ای سی سے ملاقات کی اور ایچ ای ڈی پی منصوبے کی پیش رفت اور آئندہ سرگرمیوں کا لائحہ عمل پیش کیا جو30 جون 2025 تک مکمل کی جانی ہیں۔ چیئرمین نے مشن کو یقین دہانی کرائی کہ باقی سرگرمیاں جون 2025 تک مکمل کر لی جائیں گی۔