پاکستان اور جرمنی کی اسپار 6 سی پروگرام کے تحت کاربن مارکیٹ کو مستحکم کرنے کے لیے اعلیٰ سطحی دوطرفہ ملاقات

منگل 18 فروری 2025 20:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 فروری2025ء) پاکستان اور جرمنی کے اہم حکومتی رہنمائوں نے وزارت موسمیاتی تبدیلی و ماحولیاتی ہم آہنگی میں ایک اعلیٰ سطحی دوطرفہ ملاقات کی ہے۔ اس موقع پر پاکستان کی کاربن مارکیٹ کے قوانین و ضوابط، پالیسیوں، دیانتداری اور بنیادی ڈھانچے کو مستحکم کرنے کے مشترکہ اہداف پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

وزارت موسمیاتی تبدیلی سے جاری اعلامیہ کے مطابق دوطرفہ ملاقات سیکرٹری (انچارج) وزارت موسمیاتی تبدیلی عائشہ حمیرا کی سرپرستی میں ہوئی۔ انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ جرمن حکومت کی تکنیکی مہارت اور صلاحیت سازی کی مدد سے پاکستان میں مضبوط کاربن منصوبے تشکیل پائیں گے جو این ڈی سی کے نفاذ میں مدد دیں گے اور مقامی کمیونٹیز کے لیے بھی فائدہ مند ثابت ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کے پہلے کاربن مارکیٹ معاہدے اور اس سال کم از کم دو ممالک کے ساتھ آرٹیکل 6 کے تحت دوطرفہ معاہدوں پر دستخط کے منتظر ہیں جو موسمیاتی مالیات کے لیے وزارت موسمیاتی تبدیلی کی ترجیح ہے۔کاربن مارکیٹس کی تیز رفتار ترقی کے لیے عالمی سطح پر معروف جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی امور اور موسمیاتی عمل نے اسپار 6 سی پروگرام کے تحت پاکستان میں پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کے نفاذ میں معاونت کی ہے۔

اسپار6سی نے پاکستان حکومت کو کاربن مارکیٹ کی رہنمائی کی تیاری میں مہارت، صلاحیت سازی اور تکنیکی جائزے فراہم کیے ہیں۔ اس پروگرام کی قیادت گلوبل گرین گروتھ انسٹیٹیوٹ کر رہا ہے جبکہ پاکستان میں اس کی تکمیل یو این ای پی کوپن ہیگن کلائمیٹ سینٹر اور جی ایف اے کنسلٹنگ گروپ کے تعاون سے ہو رہی ہے۔ملاقات میں جرمنی کے سفیر برائے پاکستان الفریڈ گراناس بھی شریک تھے۔

جرمن وزارت کی نمائندگی اسپار 6 سی پروگرام کی فوکل پرسن مالن ایہلبرگ اور تھامس فورٹ نے کی۔ اسپار 6 سی کی نمائندگی گلوبل پروگرام منیجر مارشل برائون اور پاکستان میں یو این ایچ پی کوپن ہیگن کلائمیٹ سینٹر کی سینئر ماہر شیانلی ژو نے کی۔اس موقع پر جرمن سفیر گراناس نے کہا کہ جرمنی پاکستان کو آرٹیکل 6 کے تحت ایک اعلیٰ دیانتدار کاربن مارکیٹ کے قیام میں مدد فراہم کر رہا ہے جو مارکیٹ پر مبنی موسمیاتی کارروائیوں کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتا ہے۔

اسپار 6 سی پروگرام کے ذریعے ہم ادارہ جاتی صلاحیت کو مستحکم کر رہے ہیں، ضوابطی ڈھانچوں کو بہتر کر رہے ہیں اور تکنیکی مہارت کو فروغ دے رہے ہیں تاکہ پاکستان بین الاقوامی کاربن لین دین کے لیے تیار ہو سکے۔ واضح رہے کہ اسپار 6 سی پروگرام کے ماہرین پاکستان کا دورہ کر رہے ہیں تاکہ آرٹیکل 6 کاربن مارکیٹس اور اسپار 6 سی پروگرام کے تحت مواقع کے بارے میں آگاہی بڑھائی جا سکے۔

اسپار 6 سی پروگرام پاکستان میں کامیاب کاربن مارکیٹ پروجیکٹس کی ترقی میں مدد فراہم کر رہا ہے۔ ملاقات کے دوران پنجاب کے لکھو ڈیر لینڈ فل پروجیکٹ اور خریداری کرنے والے ممالک کے ساتھ لین دین کے لیے دوطرفہ معاہدوں کے قیام کی حمایت بھی زیر بحث آئی۔ اس کے ساتھ ہی کاربن مارکیٹس کے لیے پالیسی کے انضمام اور عمل درآمد کی حکمت عملیوں پر اعلیٰ سطحی تبادلہ خیال بھی کیا گیا۔

اس موقع پر گلوبل گرین گروتھ انسٹی ٹیوٹ (جی جی جی آئی) کے پروگرام منیجر مارشل برائون نے کہا کہ ہم اسپار 6 سی کے تحت پاکستان میں کاربن مارکیٹ کی مکمل عمل درآمد کی حمایت کرتے ہیں اور ہم پاکستان کی حکومت کے ساتھ مل کر ایسے پروجیکٹس تیار کرنے کے منتظر ہیں جو مشترکہ فوائد پیدا کر سکیں۔اس دورے کا ہدف پاکستان کے نجی اور حکومتی ادارے ہیں جو آرٹیکل 6 کے تحت تعاون کے طریقوں میں حصہ لینا چاہتے ہیں۔

اسپار 6 سی پروگرام جرمن وفاقی وزارت برائے اقتصادی امور اور موسمیاتی عمل کی جانب سے پانچ سال کے لیے فنڈڈ پروگرام ہے جو جرمن حکومت کے بین الاقوامی موسمیاتی اقدام کے تحت چل رہا ہے۔ یہ پروگرام کولمبیا، پاکستان، تھائی لینڈ اور زیمبیا میں سٹیک ہولڈرز کی مدد کرتا ہے تاکہ وہ پیرس معاہدے کے آرٹیکل 6 کے تحت کاربن لین دین میں حصہ لینے کے لیے تیار ہو سکیں۔