پنجاب میں 176 پیسٹی سائیڈ انسپکٹرززرعی زہروں کے معیار کو چیک کرنے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں،ترجمان محکمہ زراعت

جمعہ 28 فروری 2025 14:30

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 فروری2025ء) فیصل آباد ڈویژن سمیت صوبے بھر میں اس وقت 176سے زائدپیسٹی سائیڈ انسپکٹرززرعی زہروں کے معیار کو چیک کرنے کا فریضہ سرانجام دے رہے ہیں اور زرعی ادویات کے حوالے سے کسانوں کی شکایات کے فوری ازالہ کیلئے اقدامات کو یقینی بنایا جا رہا ہے۔نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت پنجاب کے ترجمان کے مطابق پیسٹی سائیڈز کے معیار،ریگولیٹری معاملات اور اس سے متعلق انڈسٹری کے دیگر مسائل کو مل بیٹھ کر حل کرنے کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔

انہوں نے بتایاکہ صوبے بھر میں جعلی و غیر معیاری زرعی ادویات و کھادوں کے کاروبار میں ملوث افراد کے خلاف کاروائی کا آغازکردیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکاروں کی سہولت کےلئے کمپلینٹ مینجمنٹ سسٹم کا اجرا کیاگیا ہے جس کے باعث عوام جعلی زرعی مداخل فروخت کرنے والے عناصر کے خلاف شکایات بذریعہ ایس ایم ایس یا واٹس ایپ0300-2955539 پر کر سکتے ہیں، ایسے تمام عناصر کے خلاف اطلاع موصول ہونے کے24 گھنٹے کے اندر کاروائی عمل میں لائی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اس وقت پیسٹی سائیڈز کا کاروباری حجم 67بلین روپے سے زیادہ ہے جبکہ پیسٹی سائیڈز کا استعمال پنجاب میں 88.3فیصد، سندھ میں 8.2فیصد اور خیبر پختونخواہ ا ور بلوچستان میں 2.8فیصد ہے ۔ان کا کہنا تھا کہ جہاں زرعی زہروں کے استعمال سے فصلوں کے پیداواری نقصانات کو کم کرنے میں مدد ملتی ہے وہیں زرعی زہروں کے استعمال سے ماحولیاتی آلودگی، کیڑوں و بیماریوں میں قوت مدافعت، خوردنی اجناس پر زہروں کی باقیات، دوست کیڑوں میں کمی، نئے کیڑے و بیماریوں کا ظاہر ہونا وغیرہ جیسے مسائل نے بھی جنم لیاہے تاہم ان مسائل کے حل کیلئے کسانوں کی تربیت و رہنمائی کی جارہی ہے۔