سینیٹرعرفان صدیقی کا سیاستدانوں کی گرفتاریوں اور جیل میں سلوک پر اظہارتشویش

اپوزیشن کے سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈرز کے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کے فیصلے کی بھی حمایت کسی قیدی پر تشدد نہیں ہورہا، جیل میں مشکلات ہوتی ہیں لیکن پی ٹی آئی رہنما تشدد والی کہانیاں مت بیان کریں،سینیٹ میں اظہارخیال

ہفتہ 8 مارچ 2025 17:28

سینیٹرعرفان صدیقی کا سیاستدانوں کی گرفتاریوں اور جیل میں سلوک پر اظہارتشویش
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 مارچ2025ء)سینیٹر عرفان صدیقی نے سیاستدانوں کی گرفتاریوں اور جیل میں سلوک پر اظہارتشویش کرتے ہوئے اپوزیشن کے سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈرز کے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کے فیصلے کی حمایت کی ہے۔ہفتہ کو سینیٹ کے اجلاس میں انہوںنے کہاکہ طویل وقفے کے بعد آپ کو سینیٹ اجلاس کی صدارت کی کرسی پر دیکھ کر بہت خوشی ہوئی ،آپ نے پارلیمانی روایات کو سربلند رکھا جس سے ایوان کا تقدس مزید اونچا ہوا۔

سینیٹرعرفان صدیقی نے سینیٹ کے چیئرمین کی پارلیمانی روایات کی پاسداری کو سراہا اور اپوزیشن کے سینیٹرز کے پروڈکشن آرڈرز کے معاملے کو استحقاق کمیٹی کے سپرد کرنے کے فیصلے کی حمایت کی تاہم انہوں نے سیاستدانوں کی گرفتاریوں اور جیل میں ان کے ساتھ ہونے والے سلوک پر تشویش کا اظہار بھی کیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے عون عباس سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں کی قید کا حوالہ دیا اور اس تناظر میں تاریخی شخصیات جیسے خان عبدالغفار خان (باچا خان)اور خود اپنی نو سالہ قید کا ذکر کیا۔

انہوں نے خاص طور پر نواز شریف کی جیل میں حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ انہیں ایک چھوٹی کوٹھڑی میں رکھا گیا اور فرش پر دری پر سونا پڑا۔انہوں نے کہا کہ صرف عون عباس ہی نہیں بلکہ کئی سیاسیدانوں نے قید کاٹی ہے، آپ نے نو سال اور باچا خان نے 37سال قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں ،ہم اپ کی رولنگ کی تائید کرتے ہیں لیکن کسی پر قید میں بہت ظلم ہو رہا ہے اس سے بالکل اتفاق نہیں کرتے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے چار سال تک سخت قید کاٹی ،نواز شریف نے مجھے خود بتایا کہ انھیں جیل میں ایک چھوٹی کوٹھڑی میں رکھا گیا،نواز شریف جیل کی کوٹھڑی میں فرش پر دری پر سوتے تھے۔عرفان صدیقی نے کہا کہ کسی قیدی پر تشدد نہیں ہورہا، جیل میں مشکلات ہوتی ہیں لیکن پی ٹی آئی کے رہنما تشدد والی کہانیاں مت بیان کریں۔