حریت کانفرنس کی کشمیر بارے راج ناتھ کے گمراہ کن بیان کی شدید مذمت

منگل 11 مارچ 2025 22:57

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 مارچ2025ء)کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ کے بیانات کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ راج ناتھ مقبوضہ جموں وکشمیر کی اصل زمینی صورتحال کو چھپا کرجموں وکشمیرپر بھارتی تسلط کے تلخ حقائق سے توجہ ہٹا رہے ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہاکہ بھارتی حکومتی عہدیدرار اعلیٰ سطح کے دوروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے مقبوضہ علاقے کی سنگین صورتحال کو معمول کے مطابق پیش کرنے کی کوشش کررہے ہیں جوکہ انتہائی قابل مذمت اقدام ہیں۔

انہوں نے 08مارچ کو ایک انٹرویو کے دوران بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ کی طرف سے کئے گئے بے بنیاد دعوئوں کو مسترد کردیا جس میں انہوںنے کہاتھاکہ آزاد جموں و کشمیر کے لوگوں نے یہ محسوس کرنا شروع کر دیا ہے کہ ان کی ترقی بھارت کے ساتھ شامل ہونے میں مضمر ہے۔

(جاری ہے)

حریت ترجمان نے کہاکہ جموں و کشمیر ایک بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازعہ علاقہ ہے اور اس تنازعے کی حتمی حیثیت کا تعین اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق ہونا چاہیے۔

انہوں نے کہاکہ بھارتی وزیر نے اپنے بیان میں جموں و کشمیر کے تنازعہ کے بارے میں تاریخی حقائق کو توڑ مروڑ کر پیش کیا، بے بنیاد الزامات لگائے اور آزاد جموں و کشمیر اورپاکستان کو دھمکیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے بے بنیاد بیانات کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں زمینی حقائق کوجھٹلانا اور بھارت کے عوام کو گمراہ کرناہے ۔انہوں نے کہاکہ جموں و کشمیر دو قومی نظریہ اورکشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پاکستان کا حصہ ہے جس کے ایک حصے پر 1947میں بھارت نے اپنی فوجیں اتارکرغیر قانونی طورپر قبضہ کرلیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ بھارتی سیاسی شخصیات کے اشتعال انگیز بیانات مقبوضہ جموں وکشمیر پر بھارت کے غیر قانونی تسلط کی حقیقت کو تبدیل نہیں کر سکتے۔حریت ترجمان نے بھارتی حکومت کی جانب سے اعلی سطح کے دوروں اور پروپیگنڈے کے ذریعے جموں وکشمیر کی سنگین صورتحال کو معمول کے مطابق پیش کرنے کی کوششوں پربھی کڑی تنقید کی۔انہوں نے کہاکہ ان کوششوں کا مقصد کشمیر یوں کودرپیش مشکلات کا چھپانا ہے، جنہیں مقبوضہ علاقے میں تعینات تقریبا 10 لاکھ بھارتی قابض فوجیوں کے ہاتھوں شدید ظلم و جبر کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر کی حتمی حیثیت کا تعین کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ہونا چاہیے۔حریت ترجمان نے مزید کہا کہ بھارتی قابض انتظامیہ اجتماعی امنگوں کو دبانے کے لیے جموں و کشمیر کی آبادی کو مذہبی، علاقائی، نسلی اور سیاسی خطوط پر تقسیم کرکے حکمرانی کاہتھکنڈہ استعمال کررہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام گزشتہ سات دہائیوںسے زائد عرصے سے اقوام متحدہ کے تسلیم شدہ ناقابل تنسیخ حق، حق خودارادیت کے حصول کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں انہوں نے واضح کیاکہ مسئلہ کشمیر کا حل علاقائی یا ثقافتی عوامل پر مبنی نہیں ہو سکتا بلکہ اسے کشمیری عوام کی سیاسی امنگوں کا احترام کرتے ہوئے حل کیاجاناچاہیے۔انہوں نے ایک بار پھر کہاکہ جموں وکشمیر ایک سیاسی تنازعہ ہے۔