جموں و کشمیر 1948سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ابھی تک زیر التوا ہے،ڈاکٹر فائی

ڈاکٹرفائی نے انسانی حقوق کونسل کی توجہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرائی

بدھ 12 مارچ 2025 20:14

جنیوا(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 مارچ2025ء) ورلڈ فورم فار پیس اینڈ جسٹس کے چیئرمین ڈاکٹر غلام نبی فائی نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کی توجہ بھارت کے غیر قانونی زیرقبضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال کی طرف مبذول کرائی ہے ۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ویانا ڈیکلریشن اور پروگرام آف ایکشن کے مطابق انسانی حقوق کی عالمی کانفرنس کمیونٹیوں اور افراد کے درمیان مستحکم تعلقات اور ہم آہنگی کے فروغ اور حصول کے لیے انسانی حقوق کی تعلیم، تربیت اور عوامی معلومات کو ضروری سمجھتی ہے۔

ڈاکٹر فائی نے اپنے بیان میں کہا کہ انسانی حقوق کے مسائل کو بین الاقوامی برادری کے ایجنڈے میں سرفہرست رکھنے کے لیے ہمیشہ ایک جارحانہ پروگرام کا موقع ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہم سمجھتے ہیں کہ اقوام متحدہ کے پاس بنیادی انسانی حقوق کے فروغ کی طرف دنیا کی توجہ مرکوز کرانے کے کئی طریقے ہیں۔ جیسا کہ انسانی حقوق کونسل ایجنڈے کے آئٹم 8پرغورکرتی ہے، اسے ان موقع کا استعمال کرتے ہوئے کئی شعبوں میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو کم کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات کرنے چاہیے۔

بیان میں کہا گیا کہ چھوٹے چھوٹے پیچیدہ حالات سے نمٹنے کے ذریعے اقوام متحدہ مثبت ردعمل دکھاسکتی ہے، انسانی حقوق کی کامیابیوں کا کلچر بنا سکتی ہے اور بیداری بڑھا سکتی ہے۔ایسا ہی ایک علاقہ جموں و کشمیر ہے جو 1948سے سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر ابھی تک زیر التوا ہے۔ جموں و کشمیر میں اقوام متحدہ کی ساکھ کو روزانہ کی بنیاد پر آزمایا جاتا ہے۔

اس وقت اقوام متحدہ کا اقدام کشمیری عوام کے لیے سالوں میں اٹھایا جانے والا سب سے اہم مثبت قدم ہوگا۔تاہم ایک نیا اور پریشان کن رجحان پیدا ہوا ہے اور مجھے یہ بات اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے حکام کی توجہ میں لاتے ہوئے دکھ ہوتاہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں کے خلاف آواز اٹھانے والے انسانی حقوق کے کارکنوں کو بھارتی حکام نشانہ بنا رہے ہیں، جس کے نتیجے میں علاقے میں جبری گمشدگیوںاورنظربندیوں میں اضافہ ہواہے۔

سوشل میڈیا پر انسانی حقوق کے بارے میں بات کرنے یا لکھنے والوں کے خاندانوں، ساتھیوں اور رشتہ داروں کو دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ خرم پرویز اس کی ایک واضح مثال ہیں جن کو اقوام متحدہ کے مختلف خصوصی ماہرین اچھی طرح جانتے ہیں۔ڈاکٹر فائی نے کہاکہ مقبوضہ جموں وکشمیر میں سب سے زیادہ تشویشناک پیش رفت 11مارچ 2025کو اس وقت ہوئی جب میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں عوامی ایکشن کمیٹی کو بھارتی حکومت نے ایک غیر قانونی تنظیم قرار دیا ۔