سرینگر،میر واعظ گھر میں نظر بند،بھارتی فورسز نے کشمیریوں کا جینا دوبھر کر رکھا ہے، حریت کانفرنس

جمعہ 14 مارچ 2025 17:04

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 مارچ2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں نئی دلی کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج ایک بار پھر سرینگر میں گھر میں نظر بند کر کے نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے سے روک دیا۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق انتظامیہ نے میر واعظ کو سرینگر کے علاقے نگین میں اپنی رہائش گاہ پر نظر بند کر کے انہیں نماز جمعہ جیسااہم دینی فریضہ ادا نہیں کرنے دیا۔

انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے اپنے ایک بیان میں میر واعظ عمر فاروق کی گھر میں نظربندی کی شدیدمذمت کرتے ہوئے اسے قطعی طور پر ایک بلا جواز اقدام قرار دیا۔ بیان میں کہا گیا کہ رمضان البارک کے مقدس مہینے میں میر واعظ کی نظر بندی انتہائی افسوسناک اور مذہبی معاملات میں صریح مداخلت ہے۔

(جاری ہے)

بیان میں میر واعظ کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔

کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی فورسز کی طرف سے محاصرے اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں اور بیگناہ کشمیری نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بھارتی فورسز نے محاصرے اور تلاشی کی بلا جواز کارروائیوں کے ذریعے کشمیریوں کا جینا دو بھر کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ تلاشی آپریشنوں کے دوران بیگناہ نوجوانوں کو گرفتار کرکے عقوبت خانوں میں پہنچایا جا رہا ہے اور بعد ازاں انہیں کالے قوانین کے تحت برسہا برس کے لیے سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے۔ترجمان نے انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیموں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر بھارت کا محاسبہ کریں۔

ضلع اسلام آباد کے علاقے قاضی گنڈ سے لاپتہ ہونےو الے تین نوجوانوں میں سے ایک نوجوان ریاض احمد کی لاش آج ضلع کولگام کے ویشو نالہ سے برآمد ہوئی ۔دیگر دو نوجوان شوکت احمد اور مختار اعوان تاحال لاپتہ ہیں۔ مقامی لوگوں نے ذرائع ابلاغ کو بتایا کہ نوجوانوں کو بھارتی فوجیوں نے گزشتہ ماہ فروری کی13تاریخ کو اغوا کیا تھا۔نوجوانوں کے اہلخانہ سمیت علاقے کے لوگوں نے سخت احتجاج کرتے ہوئے معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

دریں اثنا پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے سرینگر میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی بھارتی حکومت عوامی مسائل سے توجہ ہٹانے کے لیے فرقہ وارانہ کشیدگی کو دانستہ طور پر ہوا دے رہی ہے۔پیپلز کانفرنس کے سربراہ اور رکن اسمبلی سجاد غنی لون نے بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں نافذ کردہ ریزرویشن پالیسی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ اس پالیسی کے ذریعے کشمیری بولنے والے لوگوں کو پسماندہ کرنے اور ان پر معاشرتی بالا دستی قائم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔