۵ شرجیل انعام میمن کی جانب سے سندھ بھر میں چارجڈ پارکنگ کے مکمل خاتمے کا اعلان کیا گیا تھا، حیدر آباد چیمبر

جمعرات 20 مارچ 2025 20:35

Lحیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 مارچ2025ء) حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے کہا ہے کہ سندھ کے سینئر صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن کی جانب سے سندھ بھر میں چارجڈ پارکنگ کے مکمل خاتمے کا اعلان کیا گیا تھا، لیکن حیدرآباد میں اِس حکم پر عملدرآمد نہیں ہو رہا۔ شہر کے مختلف علاقوں میں بدستور غیر قانونی پارکنگ فیس وصول کی جا رہی ہے جس سے عوام اور تاجروں کو بھتہ خوری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے جبکہ انتظامیہ کی خاموشی معنیٰ خیز ہے۔

اُنہوں نے اِس بات پر بھی زور دیا کہ صوبائی وزیر کے اعلان کے باوجود تاحال کوئی باضابطہ نوٹیفکیشن جاری نہیں کیا گیا جس کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بلدیہ کے اہلکار اور ٹھیکیدار یہ موقف اختیار کر رہے ہیں کہ اُنہیں حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے کوئی تحریری حکم نامہ موصول نہیں ہوا۔

(جاری ہے)

اُنہوں نے کہا کہ حیدرآباد میں موجود تمام چارجڈ پارکنگ اسٹینڈز غیر قانونی ہیں اور انتظامیہ کی ملی بھگت سے یہ مافیا دن بدن مضبوط ہوتی جارہی ہے۔

شہر کے مختلف علاقوں جن میں ریشم بازار، کلاتھ مارکیٹ، اسٹیشن روڈ، قاسم آباد، لطیف آباد کے یونٹس، ہیر آباد اور خاص طور پر چاندنی موبائل مارکیٹ کے اطراف غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈ قائم ہیں۔ اِن مقامات پر روزانہ ہزاروں شہریوں سے زبردستی فیس وصول کی جا رہی ہے جو کہ کھلی لوٹ مار کے مترادف ہے۔ صدر چیمبر نے مزید کہا کہ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز نہ صرف شہریوں کے لیے مالی بوجھ ہیں بلکہ ٹریفک جام کا سب سے بڑا سبب بھی بن چکے ہیں۔

شہر کے مصروف تجارتی علاقوں خاص طور پر مارکیٹس، شاپنگ پلازوں، اسپتالوں اور تجارتی مراکز کے باہر پارکنگ مافیا نے سڑکوں پر قبضہ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے عام شہریوں، تاجروں اور خریداروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔ بعض مقامات پر گاڑی پارک کرنا ایک عذاب بن چکا ہے کیونکہ مافیا زبردستی جگہ گھیر کر فیس وصول کر رہی ہے۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ پارکنگ مافیا کے کارندے نہ صرف زبردستی پیسے وصول کرتے ہیں بلکہ تاجروں اور عام شہریوں کے ساتھ بدتمیزی، دھمکیاں اور حراسانی کے واقعات بھی بڑھ رہے ہیں۔

عوام کے ساتھ مارپیٹ کے واقعات بھی سامنے آ رہے ہیں جبکہ گاڑیوں کو نقصان پہنچانے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔ اًفسوسناک اًمر یہ ہے کہ انتظامیہ کوئی ایکشن لینے کو تیار نہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ چارجڈ پارکنگ کے علاوہ بھی جب گاڑیاں پارک ہوں تو وہاں پر ایک ایسا میکنزم بنایا جائے کہ سامان اور گاڑی چوری نہ ہو۔ صدر چیمبر سلیم میمن نے کہا کہ حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری نے وزیر اعلیٰ سندھ، میئر حیدرآباد اور دیگر متعلقہ محکموں کو متعدد بارآفیشل میٹنگز میں یہ تجویز دی ہے کہ غیر قانونی پارکنگ اسٹینڈز کے خاتمے کے ساتھ شہر میں باقاعدہ پارکنگ پلازے تعمیر کئے جائیں۔

حیدرآباد میں بلدیہ عظمیٰ کی متعدد املاک موجود ہیں جنہیں جدید پارکنگ پلازوں میں تبدیل کر کے نہ صرف شہر میں بڑھتی ہوئی ٹریفک کا مسئلہ حل کیا جا سکتا ہے بلکہ عوام اور تاجروں کو سہولت بھی فراہم کی جا سکتی ہے۔ اُنہوں نے تجویز دی کہ خاص طور پر مصروف تجارتی علاقوں جیسے ٹاور مارکیٹ، ریشم بازار، اسٹیشن روڈ، قاسم آباد اور لطیف آباد کے اطراف موجود HMC کی زمینوں کو پارکنگ پلازوں میں تبدیل کیا جائے تاکہ غیر قانونی پارکنگ مافیا کا مکمل خاتمہ ممکن ہو اور شہر میں ایک منظم پارکنگ نظام متعارف کرایا جا سکے۔

صدر چیمبر نے حکومت سندھ، کمشنر حیدرآباد، میئر حیدرآباد اور دیگر متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ غیر قانونی پارکنگ فیس کے مکمل خاتمے کو یقینی بنایا جائے، ذمہ دار عناصر کے خلاف سخت کارروائی کی جائے اور حیدرآباد کے شہریوں اور تاجروں کو اس مافیا کے چنگل سے نجات دلائی جائے۔