حیدرآباد، سندھ کے دوسرے بڑے سول اسپتال حیدرآباد میں سرکاری بجٹ کی لوٹ مار

جمعہ 21 مارچ 2025 22:37

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 مارچ2025ء) پیشنٹ ویلفیئر فاؤنڈیشن کے صدر راشد کلیم نے سندھ کے دوسرے بڑے سول اسپتال حیدرآباد میں سرکاری بجٹ کی لوٹ مار اور مریضوں کے علاج میں غفلت اور لاپرواہی ، ادویات اور دیگر سہولیات کی عدم فراہمی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسپتال میں 9ارب روپے کے بجٹ ہونے کے باوجود مریضوں کو معیاری ادویات، خوراک ، پتھالوجی ٹیسٹ سمیت دیگر سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں۔

انہوں نے کہاکہ فضل اللہ نامی ریٹائرڈ بیوروکریٹ کی آشیرباد پر اسپتال میں موجود ایک جونیئر ڈاکٹر جو ٹینڈر اور پیشنٹ ویلفیئر فنڈز سمیت دیگر مالی بے ضابطگیوں میں ملوث ہے کیخلاف کارروائی کی جائے ۔ انہوں نے کہاکہ پتھالوجی ٹیسٹ میں استعمال ہونے والی ایچ بی ایچ ون سی کی کٹ جوکہ 65سے 70 روپے میں ملتی ہے وہ فضل اللہ نامی ریٹائربیوروکریٹ سے 14سو43 روپے فی کٹ کے حساب سے خریدی گئی ۔

(جاری ہے)

اسی طرح وہ ادویات جن کی معیاد ختم ہونے میں چند ماہ رہ جاتے ہیں انہیں خرید کر مریضوں کو دی جارہی ہے اور اس کی مد میں من مانے بل بنائے جارہے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ ایک طرف تو حکومت علاج کی سہولیات کے دعوے کرتی ہے تو دوسری طرف کرپٹ اور بدعنوان افراد کو مالی وسائل کا انچارج بناکر اداروں کو تباہ کیا جارہاہے ۔ دو سال کے اندر سول اسپتال حیدرآباد اور جامشورو میں نہ تو کوئی ترقیاتی کام ہوئے اور نہ ہی مریضوں کی سہولیات کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں بلکہ ہر آنے والے دن کے ساتھ اسپتال ابتری کی صورتحال کا شکارہے۔