شہبازشریف نے دہشتگردوں کوجلسوں میں کہا تھا کہ ہمارے طرف نہ آؤباقی جو کرنا کرو

طلال کا علی امین سے متعلق بیان احمقانہ ہے، ان کو چاہیئے کہ تنظیم سازی پر توجہ دیں، افغانستان سے بات کرنے سے دہشتگردی کی لہر میں بڑی حد تک کمی آجائے گی، مذاکرات کے دروازے کھولنے سے مسئلے کا حل نکل آئے گا،رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر محمد سیف

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 22 مارچ 2025 21:18

شہبازشریف نے دہشتگردوں کوجلسوں میں کہا تھا کہ ہمارے طرف نہ آؤباقی جو ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 22 مارچ 2025ء ) رہنماء پی ٹی آئی بیرسٹر محمدسیف نے کہا ہے کہ شہبازشریف نے دہشتگردوں کوجلسوں میں کہا تھا کہ ہمارے طرف نہ آؤباقی جو کرنا کرو،طلال کا علی امین سے متعلق بیان احمقانہ ہے، ان کو چاہیئے کہ تنظیم سازی پر توجہ دیں،افغانستان سے بات کرنے سے دہشتگردی کی لہر میں بڑی حد تک کمی آجائے گی۔

انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قومی اتفاق رائے پیدا کرنے کیلئے ان کی ذمہ داری ہے جن کے ہاتھ میں اختیار ہے، دہشتگردی ایک ریجنل اور بین الاقوامی ایشو ہے، دہشتگردی کی جنگ ہماری زمین پر لڑی گئی ہے اور ابھی بھی پڑی جارہی ہے، سب سے زیادہ ذمہ داری وفاقی حکومت ہے، وفاقی حکومت امن کو فروغ دے سکتی ہے، بقول وفاقی حکومت کے پاکستان میں دہشتگردی کے تانے بانے افغانستان سے ملتے ہیں، افغانستان میں کچھ ایسے گروہ موجود ہیں جو پاکستانی ریاست کے خلاف ہتھیار اٹھائے ہوئے ہیں، ٹی ٹی پی ، داعش یا پھر بلوچ علیحدگی پسند گروپس ہوں، ہر روز ٹی وی پر دیکھتے ہیں کہ دہشتگرد افغانستان میں اپنے ماسٹر مائند سے رابطے میں ہیں، کیونکہ انٹیلی جنس نیٹ ورک ان کے ہاتھ میں ہے، اگر ان کو پتا ہے تو پھر افغانستان سے بات کرنے میں کیا مسئلہ ہے؟ یہ خود بھی بات نہیں کرتے اور کسی اور کو بات کرنے بھی نہیں دیتے۔

(جاری ہے)

وفاقی حکومت نے کہا ہمیں بتائیں ہم بات کرتے ہیں۔افغانستان سے بات کرنے سے دہشتگردی کی لہر میں بڑی حد تک کمی آجائے گی، مذاکرات کے دروازے کھولنے سے مسئلے کا حل نکل آئے گا، حکومت کی نااہلی ہے کہ اب تک دہشتگردی کیخلاف جنگ چل رہی ہے۔ کالعدم ٹی ٹی پی سے بات نہیں کریں گے تو پھر لڑائی تو پچھلے چالیس سال سے جاری ہے، اگر ہم افغانستان سے بات کریں توکالعدم دہشتگرد تنظیم ٹی ٹی پی سے بات کرنے کی ضرورت نہیں۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ ریکارڈ پر ہے کہ شہبازشریف نے دہشتگردوں کوجلسوں میں کہا تھا کہ ہمارے طرف نہ آؤباقی جو کرنا کرو۔طلال چودھری کو کہوں گا کہ وہ تنظیم سازی پر توجہ دیں، وہ اس کام کے ماہر ہیں، طلال کا بیان احمقانہ ہے، علی امین نے ایسی کوئی بات نہیں کی۔