پاکستان: حفاظتی ٹیکوں سے محروم 28 لاکھ بچوں کی کامیاب ویکسین مہم

یو این منگل 25 مارچ 2025 01:15

پاکستان: حفاظتی ٹیکوں سے محروم 28 لاکھ بچوں کی کامیاب ویکسین مہم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 25 مارچ 2025ء) عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی مدد سے پاکستان میں 28 لاکھ ایسے بچوں کو مختلف بیماریوں سے بچاؤ کی ویکسین دے دی گئی ہے جو کووڈ۔19 وبا کے دوران یا دیگر وجوہات کی بنا پر معمول کے حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہ گئے تھے۔

اس مہم میں بالخصوص 83 ایسے اضلاع میں 12 تا 59 ماہ کے بچوں کو ویکسین دی گئی جہاں بیماریوں کے پھیلاؤ کا خدشہ دیگر کے مقابلے میں کہیں زیادہ ہے۔

اس دوران حفاظتی ٹیکے لگوانے والے 358,000 بچے ایسے تھے جنہیں اس سے پہلے کبھی کوئی ویکسین نہیں دی گئی تھی۔

یہ مہم دو مراحل میں چلائی گئی جس میں فروری سے مارچ تک 13 لاکھ سے زیادہ بچوں کو ویکسین دی گئی جبکہ پہلے مرحلے میں گزشتہ سال اکتوبر سے دسمبر تک 15 لاکھ بچے اس سے مستفید ہوئے تھے۔

(جاری ہے)

تمام بچوں کو یقینی طور پر ویکسین مہیا کرنے کے لیے اس مہم کا تیسرا مرحلہ رواں سال کے وسط میں شروع کیا جائے گا۔

بہبود اطفال کے لیے 'ڈبلیو ایچ او' کا عزم

یہ مہم 'ڈبلیو ایچ او' اور شراکت داروں کے 'بِگ کیچ اپ اقدام' کا حصہ ہے جس کے تحت پاکستان کی وزارت قومی صحت میں حفاظتی ٹیکوں کے ڈائریکٹوریٹ (ایف ڈی آئی) اور بچوں کو ویکسین دینے کے توسیعی پروگرام (ای پی آئی) کے زیرقیادت اور ایسے صوبائی پروگراموں کے اشتراک سے مہمات چلائی جا رہی ہیں۔ ان کے لیے 'ڈبلیو ایچ او' اور شراکت داروں نے مدد فراہم کی جبکہ ویکسین فراہم کرنے والے عالمی ادارے 'گاوی۔

دی ویکسین الائنس' نے مالی وسائل مہیا کیے ہیں۔

پاکستان میں 'ڈبلیو ایچ او' کے نمائندے ڈاکٹر ڈاپنگ لو نے کہا ہے کہ 'بِگ کیچ اپ' مہم کے دوسرے مرحلے کی کامیابی سے پاکستان کی حکومت اور نچلی سطح پر بچوں کو ویکسین دینے والے عملے کے عزم اور لگن کا اظہار ہوتا ہے۔ ویکسین سے زندگیاں کو قابل انسداد بیماریوں سے تحفظ ملتا ہے۔ 'ڈبلیو ایچ او' تمام لوگوں کی صحت یقینی بنانے اور سبھی بچوں کی زندگی و بہبود کے لیے پاکستان کی مدد اور اس کے ساتھ شراکت جاری رکھے گا۔

حفاظتی ٹیکے لگانے کا غیرمعمولی اقدام

'بِگ کیچ اپ' اقدام پر پاکستان میں انسداد پولیو پروگرام کے اشتراک سے عملدرآمد کیا گیا جبکہ تمام شراکت داروں کی باہمی مدد سے نچلی سطح پر خدمات انجام دینے والے کارکنوں، نگرانی کی سہولیات اور وسائل کی فراہمی عمل میں آئی تاکہ زیادہ سے زیادہ بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگائے جا سکیں۔ اس مقصد کے لیے تربیت یافتہ طبی کارکنوں اور سماجی سطح پر لوگوں کو متحرک کرنے والے عملے پر مشتمل 65 ہزار سے زیادہ ٹیموں کو ملک کے چاروں صوبوں اور خودمختار علاقوں میں تعینات کیا گیا تھا۔

'ای پی آئی' کے تحت عام طور پر دو سال تک عمر کے بچوں کو ویکسین دی جاتی ہے اور یہ پہلا موقع ہے جب اس قدر بڑے پیمانے پر پانچ سال تک عمر کے بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکے لگائے گئے۔

'ڈبلیو ایچ او' نے پاکستان میں بڑے پیمانے پر بچوں کو معمول کے حفاظتی ٹیکے لگانے کے غیرمتزلزل عزم پر 'ایف ڈی آئی' کے ساتھ گاوی اور یونیسف جیسے شراکت داروں کا بھی شکریہ ادا کیا ہے جن کی مدد سے دوردراز اور پسماندہ علاقوں تک رسائی میں مدد ملی۔

متعلقہ عنوان :