وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت بورڈ آف ریوینیو کا اجلاس

منگل 25 مارچ 2025 17:52

وزیراعلی سندھ مراد علی شاہ کی زیرصدارت بورڈ آف ریوینیو کا اجلاس
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 مارچ2025ء)وزیر اعلی سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت ایک اجلاس میں صوبے کی وسط سالہ ٹیکس وصولی کی کارکردگی کا جائزہ لیا گیا جس میں پتہ چلا کہ 25-2024 کے پہلے آٹھ ماہ میں صوبائی اداروں نے 312 ارب روپے وصول کیے ہیں۔ یہ وصولی سالانہ ہدف 618.97 ارب روپے کے 50.41 فیصد کے برابر ہے اور گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 37 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

وزیر اعلی نے ٹیکس حکام کو ہدایت دی کہ وہ سالانہ ہدف حاصل کرنے کے لیے اپنی کوششیں مزید تیز کریں۔اجلاس وزیر اعلی ہاس میں منعقد ہوا جس میں وزیر ایکسائز و ٹیکسیشن مکیش کمار چاولہ، پرنسپل سیکریٹری وزیراعلی آغا واصف، ایس ایم بی آر بقااللہ انڑ، سیکریٹری فنانس فیاض جتوئی، سیکریٹری ایکسائز سلیم راجپوت سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ صوبائی ٹیکس وصول کرنے والے اداروں کو مالی سال 25-2024 کے لیے 618.97 ارب روپے کا ہدف دیا گیا ہے۔ جولائی 2024 سے فروری 2025 تک کے آٹھ ماہ میں 412.64 ارب روپے کی وصولی متوقع تھی تاہم اصل وصولی 312 ارب روپے رہی۔ یہ رقم مجموعی ہدف کا 50.41 فیصد بنتی ہے جبکہ گزشتہ مالی سال24-2023 کے 227.31 ارب روپے کے مقابلے میں 37 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔

ایک سوال پر وزیر اعلی کو بتایا گیا کہ مالی سال کی آخری سہ ماہی میں ٹیکس وصولی میں نمایاں بہتری دیکھنے میں آئی۔ ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ چھ ٹیکس/ڈیوٹیز وصول کرتا ہے جن میں انفراسٹرکچر سیس، موٹر وہیکل ٹیکس، ایکسائز اینیکٹمنٹ، پروفیشنل ٹیکس، کاٹن فیس اور انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی شامل ہیں۔ ان چھ محصولات کی مجموعی وصولی 175.50 ارب روپے رہی جو مارچ 2025 تک کے 152.40 ارب روپے کے ہدف سے زائد ہے۔

اس طرح یہ محکمہ اپنے 203.20 ارب روپے کے سالانہ ہدف کا 86 فیصد حاصل کر چکا ہے۔انفراسٹرکچر سیس کا سالانہ ہدف 170.18 ارب روپے ہے جبکہ 154.63 ارب روپے کی وصولی ہوئی جو 91 فیصد کی شرح کو ظاہر کرتی ہے۔ موٹر وہیکل ٹیکس کا ہدف 15.97 ارب روپے تھا جس کے مقابلے میں 12.51 ارب روپے وصول کیے گئے یعنی 78 فیصد کی وصولی ہوچکی ہے۔ ایکسائز اینیکٹمنٹ کا ہدف 13.92 ارب روپے مقرر تھا جبکہ 6.55 ارب روپے کی وصولی ہوئی جو 47 فیصد بنتی ہے۔

پروفیشنل ٹیکس کا ہدف 2.59 ارب روپے تھا جبکہ وصولی 1.63 ارب روپے رہی یعنی 62 فیصد وصولی ہوچکی۔ کاٹن فیس کی مد میں 377 ملین روپے کا ہدف مقرر تھا تاہم وصولی 93 ملین روپے رہی جو 25 فیصد کی عکاسی کرتی ہے۔ انٹرٹینمنٹ ڈیوٹی کا ہدف 150 ملین روپے تھا جبکہ 77 ملین روپے وصول کیے گئے یعنی 51 فیصد مکمل ہوگئی۔ دوسرے الفاظ میں ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن ڈپارٹمنٹ کی مجموعی وصولی 175.50 ارب روپے رہی جو 203.20 ارب روپے کے سالانہ ہدف کا 86 فیصد بنتی ہے۔

سندھ ریونیو بورڈ نے مالی سال 25-2024 کے لیے 350 ارب روپے کا ہدف مقرر کیا ہے۔ 25 مارچ تک سندھ سیلز ٹیکس کی مد میں 204.63 ارب روپے وصول کیے گئے جبکہ گزشتہ سال اسی مدت میں 162.36 ارب روپے کی وصولی ہوئی تھی۔ اس طرح 26 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ بورڈ آف ریونیوکو 60.70 ارب روپے کا ہدف دیا گیا ہے۔ اب تک 17.43 ارب روپے وصول کیے جا چکے ہیں جو گزشتہ سال اسی آٹھ ماہ کے دوران (15 مارچ تک) 12.54 ارب روپے کی وصولی کے مقابلے میں 38.96 فیصد اضافے کو ظاہر کرتا ہے۔بورڈ آف ریونیو زرعی آمدنی پر ٹیکس (جو حال ہی میں سندھ ریونیو بورڈ کو منتقل کیا گیا ہی)، پراپرٹی ٹرانسفر ٹیکس (رجسٹریشن)، لینڈ ریونیو، کیپیٹل ویلیو ٹیکس اور اسٹامپ ڈیوٹی وصول کرتا ہے۔

متعلقہ عنوان :