ٹی بی کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان چسٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں واک کا اہتمام

ةٹی بی اورایڈز کے امراض سے بچاؤ کے لئے احتیاط ضروری ہے۔واک کے اختتام پر مقررین کا اظہار خیال

منگل 25 مارچ 2025 21:10

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 مارچ2025ء)ٹی بی کے عالمی دن کے حوالے سے پاکستان چسٹ سوسائٹی کے زیر اہتمام خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں واک کا اہتمام کیا گیا۔ اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ ہر سال 24 مارچ کوٹی بی کا عالمی دن منایا جاتا ہے اور اس بیماری کے خلاف جہاد جاری رکھنے کا عزم تازہ کیا جاتا ہے۔صرف ترقی پزیر ممالک ہی میں نہیں بلکہ ٹی بی اور ایڈز کی بیماریاں ترقی یافتہ ممالک میں بھی توجہ طلب اور پیچید ہ بن چکی ہیں۔

جس کی وجہ سے ٹی بی اور ایڈ ز دونوں میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں خطرناک حد تک اضافہ ہو چکا ہے۔ ٹی بی ایک قدیم اور متعدی لیکن سو فیصد قابل علاج مرض ہے۔ جو کہ نا صرف پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے بلکہ انسانی جسم کے دوسرے اعضا غدود، کمر کی ہڈی، جوڑ، آنت، چمڑہ، دماغ کی جلی، بچہ دانی بھی متاثر ہو سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

یہی وجہ ہے کہ اس دن کے حوالے سے پاکستان چسٹ سوسائٹی نے خیبر ٹیچنگ ہسپتال میں ایک واک اور پیرامیڈیکل سٹاف اور نرس کے لیے ایک آگاہی سیمیوزیم کا اہتمام کیا ہے۔

جس سے چسٹ سوسائٹی کے صوبائی صدر پروفیسر ڈاکٹر سعد یہ اشرف کی زیر نگرانی ٹی بی کے مرض کے بارے میں تفصیلی لیکچر دیا۔ اس موقعے پر ڈاکٹر سعد یہ اشرف نے بتایا کہ یہ بیماری کھائی اور بلغم کے تھوکنے کے ذریع صحت مند انسان کو منتقل ہو جاتی ہے۔ یہ مرض 14 سے 45 سال کی عمر میں حملہ آور ہوتی ہے جو کہ خاندان معاشی اور معاشرتی طور پر مفلوج کر دیتی ہے۔

چسٹ ڈیپارٹمنٹ لیڈی ریڈنگ ہسپتال LRH میں بھی پامو نالوجی وارڈ کے انچارچ پروفیسر ڈاکٹر ظفر اقبال اور اسٹنٹ پروفیسر ڈاکٹر انیلا باسط نے واک کا اہتمام کیا اور تمام لوگوں کو آگاہی کے لیے معلومات فراہم کی گئیں جس کے مطابق ٹی بی کے اضافے کی شدت کو مد نظر رکھتے ہوئے عالمی ادارہ صحت 1993 میں عالمی ایمر جنسی قرار دیا۔ عورتوں میں شرح اموات مردوں کی نسبت کافی زیادہ ہے۔

ٹی بی کی علامات میں دو ہفتے سے زیادہ کھانسی، بخار، بھوک کا نہ لگنا، وزن میں کمی، سینے میں در د، بلغم میں خون کا آنا، رات کو پسینے آنا، دن بدن کمزور ہونا گھر اور فیملی میں ٹی بی کے مریض کا موجود ہو نا یہ علامات پائی جاتی ہیں۔ ڈسٹرکٹ ٹی بی کنٹرول آفیسر ڈاکٹر ذوالفقار محمود نے بھی اس دن کے حوالے سے لوگوں کی آگاہی کے لیے واک اور سیمینار کا بندو بست کیا گیا۔

انھوں نے اپنے لیکچر میں احتیاطی تدابیر یعنی کھانستے وقت منہ پر رومال رکھنا، جگہ جگہ بلغم تھوکنے سے پر ہیز کرنا، کمروں میں تر و تازہ ہوا سورج کی روشنی تمباکو نوشی سے پر ہیز، اچھی اور متوازن غذا، ٹی بی کا با قاعدہ علاج جاری رکھنا چاہیے، ٹی بی کے مر یض کے اہل خانہ کو اپنا معائنہ ضرور کرانا چاہیے، خاص طور پر جن مریضوں کے بلغم میں ٹی بی کے چراثیم پائے جائیں۔