نصیر آباد، زمین کے تنازع پر گھر پرفائرنگ اور حملہ میں ایک ہی خاندان کے7افراد جاں بحق

جاں بحق ہونے والوں میں کسان اس کی بیوی اور 5 بچے شامل ہیں،ملزمان فرار ہونے میں کامیاب، واقعہ کی تحقیقات کی جارہی ہیں حملہ آوروں کی تلاش بھی جاری ہے، پولیس

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 27 مارچ 2025 11:35

نصیر آباد، زمین کے تنازع پر گھر پرفائرنگ اور حملہ میں ایک ہی خاندان ..
نصیرآباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔27 مارچ 2025)بلوچستان کے علاقے نصیرآباد ڈویژن کے ضلع صحبت پور میں زمین کے تنازع پرایک گھر پرفائرنگ اور حملہ کے دوران ایک ہی خاندان کے 7افراد جاں بحق ہوگئے،جاں بحق ہونے والوں میں ایک خاتون اور 3 بچے بھی شامل ہیں، واقعہ کی اطلاع پر پولیس اور امدادی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں جنہوں نے جاں بحق افراد کی لاشوں کو فوری ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔

واقعہ کے بعد ملزم موقع سے فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔بتایاگیا ہے کہ مسلح افراد نے زمینی کے تنازع پر کسان اس کی بیوی اور 5 بچوں کو فائرنگ کرکے قتل کردیا اورجھونپڑی کو آگ لگادی۔ واقعہ اراضی کے تنازع پر پیش آیا۔پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعہ زمین کے تنازع پر پیش آیا ہے اور اس کی مزید تحقیقات کی جارہی ہیں جب کہ حملہ آوروں کی تلاش بھی جاری ہے۔

(جاری ہے)

پولیس کے مطابق مقتولین میں میاں بیوی اور 5 بچے شامل ہیں جبکہ مارے گئے بچوں کی عمریں ایک سے 15 سال کے درمیان ہیں۔پولیس کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقتول کسان مقامی زمین کی زمین پر کاشتکاری کرتا تھا۔ لاشوں کو ضروری کارروائی کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ملزمان کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔واضح رہے کہ چند روز قبل بھی پنجاب کے علاقے چنیوٹ میں گھریلو تنازع پرداماد نے طیش میں آ کر اپنے سسرال والوں پرفائرنگ کردی تھی۔

فائرنگ سے 2سالیاں جاں بحق جبکہ بیوی زخمی ہوگئی تھی۔فائرنگ کے بعد ملزم ساتھیوں سمیت فرار ہوگیاتھا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پولیس کا کہناتھا کہ فائرنگ کرنے کاواقعہ پورن پلاد محلے میں پیش آیا تھاجہاں ملزم رستم کی بدسلوکی کے باعث اس کی بیوی اسے چھوڑ کر 2 بچوں سمیت میکے آئی ہوئی تھی۔ داماد نے تلخ کلامی پر اپنے سسرال والوں پر اچانک فائرنگ کردی جس سے ملزم کی دونوں سالیاں موقع پر دم توڑ گئیں تھیں جبکہ ملزم کی بیوی گولی لگنے سے زخمی ہوگئی تھی۔

فائرنگ سے جاں بحق دو بہنوں کی شناخت شمائلہ اور ثنا کے نام سے جبکہ ملزم کی بیوی کی شناخت روبی کے نام سے ہوئی تھی۔فائرنگ سے قتل ہونے والی خواتین کے بھائی شوکت علی کا کہنا تھا کہ ملزم رستم،منظور،احمداوراپنے دیگر ساتھیوں کے ساتھ اسلحہ لئے ہمارے گھرآئے تھے۔ملزم رستم کی بدسلوکی کے باعث میری بہن اسے چھوڑ کر 2 بچوں سمیت اپنے میکے آئی ہوئی تھی۔

میری بہن نے رستم سے خلع کیلئے عدالت میں کیس بھی کررکھا تھا جس کا ملزمان کو اس بات کارنج تھا جس پر انہوں نے ہمارے گھر آکر فائرنگ شروع کر دی تھی۔مدعی شوکت علی کا یہ بھی کہنا تھا کہ فائرنگ کی آواز سن کرمیری بہن روبی کوبچانے کیلئے آگے میری دونوں بہنیں شمائلہ اور ثنا کو گولیاں لگ گئیں جس سے وہ موقع پر ہی جاں بحق ہو گئیں تھیں۔ملزم ہمارے گھر میں فائرنگ کرنے کے بعد اپنے ساتھیوں کے ہمراہ فرار ہوگیا تھا۔