امن کا وجود جنگ سے نہیں ،انصاف کی وجہ سے ہے، یوسف رضا گیلانی

شہباز بھٹی کا سانحہ صرف پاکستان ہی نہیں، پوری دنیا کے امن پسند معاشرے کے لیے ایک المیہ تھا،چیئرمین سینیٹ کا وینس میں عالمی امن کانفرنس سے اہم خطاب

ہفتہ 5 جولائی 2025 18:41

امن کا وجود جنگ سے نہیں ،انصاف کی وجہ سے ہے، یوسف رضا گیلانی
وینس(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 جولائی2025ء)چیئر مین سینٹ سید یوسف رضا گیلانی نے کہاہے کہ امن کا وجود جنگ سے نہیں ،انصاف کی وجہ سے ہے،شہباز بھٹی کا سانحہ صرف پاکستان ہی نہیں، پوری دنیا کے امن پسند معاشرے کے لیے ایک المیہ تھا۔چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے وینس میں منعقدہ بین الاقوامی امن کانفرنس بعنوان ’’آج کے عالمی امن کو درپیش چیلنجز’’کے حوالے سے انتہائی اہم خطاب کیا۔

اس اہم عالمی کانفرنس میں یورپ اور پاکستان سے تعلق رکھنے والے ممتاز مذہبی، سیاسی اور علمی رہنماؤں نے شرکت کی، جن میں وینس، تریویزو، وِچنزا اور پیاچنزا کے آرچ بشپ، ارکانِ پارلیمنٹ، سول اتھارٹیز اور عالمی امن کے لیے کام کرنے والی تنظیموں کے نمائندگان شامل تھے۔

(جاری ہے)

یہ کانفرنس معروف امن علمبردار ڈاکٹر پال بھٹی کی زیرِ قیادت منعقد کی گئی، جس کا مقصد دنیا میں بڑھتے ہوئے تنازعات، ناانصافی اور عدم برداشت کے ماحول میں مکالمے اور اجتماعی جدوجہد کو فروغ دینا تھا۔

اپنے خطاب میں چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی نے پاکستان کے سابق وفاقی وزیر برائے اقلیتی امور شہباز بھٹی شہید کو زبردست خراجِ عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ وہ عالمی برادری کے لیے جرات اور قربانی کی علامت تھے۔ انہوں نے کہاکہ شہباز بھٹی کا سانحہ صرف پاکستان ہی نہیں، پوری دنیا کے امن پسند معاشرے کے لیے ایک المیہ تھا۔انہوں نے پاکستان پیپلز پارٹی کے تاریخی کردار کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ جماعت ہمیشہ انصاف، برابری اور بین المذاہب ہم آہنگی کی علمبردار رہی ہے۔

عالمی تناظر پر بات کرتے ہوئے چیئرمین سینیٹ نے مشرق وسطیٰ، جنوبی ایشیا اور مشرقی یورپ میں جاری کشیدگیوں پر تشویش کا اظہار کیا اور زور دیا کہ پائیدار امن کے لیے عالمی برادری کو انصاف، مکالمے اور انسانی وقار کو بنیاد بنانا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ امن صرف جنگ کے نہ ہونے کا نام نہیں، بلکہ یہ انصاف کی موجودگی اور تنوع کا احترام ہے۔چیئرمین سینیٹ نے پاکستان میں دہشت گردی اور علاقائی عدم استحکام کے تجربات کا ذکر کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے طالبان کے ہاتھوں اغوا کا ذاتی حوالہ بھی دیا۔

انہوں نے عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ صرف مفادات نہیں بلکہ اخلاقی ذمہ داری کے تحت عمل کریں، خاص طور پر جنوبی ایشیا میں مسئلہ کشمیر جیسے دیرینہ تنازعات کے حل کے لیے۔اپنے خطاب کے اختتام پر سید یوسف رضا گیلانی نے عالمی رہنماؤں، اداروں اور اقوام سے پرزور اپیل کی یہ اجلاس وینس میں ایک عام کانفرنس نہ سمجھی جائے بلکہ اسے ایک اجتماعی عہد تصور کیا جائے ظ ایسا عہد جو قیادت، عمل اور امن کے تحفظ کو ایک ضرورت کے طور پر تسلیم کرے۔ یہ کانفرنس عالمی سطح پر بین المذاہب ہم آہنگی اور قیام امن کے لیے پاکستان کے مستقل عزم کا ایک اہم مظہر تھی۔