فاروق رحمانی کی مقبوضہ کشمیر میں چھاپوں ، تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی مذمت

جمعرات 27 مارچ 2025 15:40

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے سابق کنوینر محمد فاروق رحمانی نے بھارتی حکام کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں چھاپوں اور تلاشی کی بڑھتی ہوئی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ قابض فورسز سری نگر، سوپور، بانڈی پور، بڈگام اور دیگر اضلاع میں چھاپوں کے دوران حریت رہنماوئوں کی رہائش گاہوں کو خاص طور پر نشانہ بنا رہی ہیں۔

محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ اوناگام بانڈی پور میں ان کے آبائی گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلی کئی دہائیوں کے دوران دہشت گردی کے بے بنیاد اور جھوٹے الزامات پر انکے گھر پر کئی مرتبہ چھاپہ مارا گیا اور علاقے میں خوف ودہشت کی فضا پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بھارت نے مقبوضہ جموںوکشمیر کے حصے بخرے کرنے اور اسے یونین ٹیریٹری بنانے کے بعد علاقے میں انتظامیہ مکمل طور پر تبدیل کر دی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ انتظامی نوعیت کی تمام اہم پوسٹوں پر بھارتی عہدیداروں کو مقرر کیا گیا ہے اور کشمیریوں کی زندگی جہنم بنا دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی ہندوتوا حکومت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بھارت اپنے غیر قانونی اقدامات سے جموںوکشمیر کی متنازعہ حیثیت ہرگز متاثر نہیں کر سکتااور نہ ہی ظالمانہ ہتھکنڈوں سے کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبا سکتا ہے۔