گورنرخیبرپختونخوا کی درخواست پرروس نے خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کیلئے30 ٹن سے زائد امداد پاکستان ہلال احمر کے حوالے کر دی

جمعرات 27 مارچ 2025 21:12

گورنرخیبرپختونخوا کی درخواست پرروس نے خیبرپختونخوا کے ضلع کرم کیلئے30 ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2025ء) گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی کی درخواست پر روس نے عید الفطر سے قبل خیبر پختونخوا کے ضلع کرم کیلئے30 ٹن سے زائد انسانی امداد پاکستان ہلال احمر سوسائٹی کے حولے کر دی، امدادی سامان میں خوراک، ادویات، لباس اور دیگر ضروری اشیاء شامل ہیں۔ ترجمان گورنر ہائوس کی جانب سے جاری اعلامیہ کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا کی درخواست پر ضلع کرم کیلئے امدادی سامان روس کی وزارت ایمرجنسی سچویشنز کی جانب سے خصوصی پرواز کے ذریعے، پاکستان میں روسی سفارت خانے کے تعاون سے پہنچایا گیا۔

امدادی سامان اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران پاکستان ہلال احمر سوسائٹی (پی آر سی ایس) کے حوالے کیا گیا۔ اس موقع پر ہلال احمر خیبر پختونخوا کے وائس چیئرمین فرزند علی وزیر، ان کی ٹیم اور ہلال احمر نیشنل ہیڈ کوارٹرز کے جنرل سیکریٹری محمد عبیداللہ نے تنظیم کی جانب سے امداد وصول کی۔

(جاری ہے)

گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی، جو ہلال احمر خیبر پختونخوا چیپٹر کے صدر بھی ہیں، نے روس کی جانب سے ان کی اپیل پر فوری اور فراخدلانہ ردعمل پر گہری تشکر کا اظہار کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرم اس وقت شدید بحران سے گزر رہا ہے، ایسے میں یہ انسانی امداد ان افراد کے لیے زندگی کی ایک کرن ہے جو فوری مدد کے منتظر ہیں۔ میں ان نازک حالات میں ہمارے ساتھ کھڑے ہونے پر روسی حکومت کا تہہ دل سے شکر گزار ہوں۔ پاکستان میں روس کے سفیر البرٹ پی خوریو نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انسانی تعاون کو پاک روس تعلقات مضبوط کرنے میں ایک اہم ستون قرار دیا۔

انہوں نے کہا کہ روس پاکستان کے دوست عوام کی مدد کے لیے ہمیشہ تیار ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب انہیں اس کی سب سے زیادہ ضرورت ہو۔ انسانی امداد ہماری شراکت داری کا ایک اہم جزو ہے۔ ہلال احمر خیبر پختونخوا چیپٹر کرم میں بدامنی سے سب سے زیادہ متاثرہ کمیونٹیز کو ترجیحی بنیادوں پر یہ امداد فراہم کرے گا۔ گورنر فیصل کریم کنڈی نے انسانی امداد کی وکالت جاری رکھنے اور یہ یقینی بنانے کے عزم کا اعادہ کیا کہ یہ امداد ضرورت مندوں تک موثر طریقے سے پہنچے۔ اس موقع پر وزارت خارجہ پاکستان کے ترجمان شفقت علی خان اور دیگر نمائندگان بھی موجود تھے۔