وزیر صحت کاحفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کی کارکردگی اور پیشرفت کا جائزہ

جمعرات 27 مارچ 2025 21:00

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مارچ2025ء) وزیر صحت سندھ ڈاکٹر عذرا فضل پیچوہو نے حفاظتی ٹیکوں کے توسیعی پروگرام کی ٹیم کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی تاکہ حفاظتی ٹیکوں کی کارکردگی اور جاری سرگرمیوں کا جائزہ لیا جا سکے۔جاری اعلامیہ کے مطابق اجلاس میں ای پی آئی کے ڈاکٹر راج کمار نئے تعینات شدہ پروگرام ڈائریکٹر نے وزیر صحت کو ای پی آئی پروگرام کی جاری پیشرفت اور کامیابیوں سے آگاہ کیا۔

ایڈیشنل پروگرام ڈائریکٹر ڈاکٹر سہیل رضا شیخ نے بھی پروگرام کی سرگرمیوں پر بریفنگ دی۔ای پی آئی ٹیم نے بتایا کہ فروری کے قومی حفاظتی ٹیکہ جات مہم کے دوران شناخت شدہ اسی ہزار زیرو ڈوز بچوں کو اب حفاظتی ٹیکے لگا دیے گئے ہیں۔ مزید برآں، ایک لاکھ ستر ہزار سے زائد بچوں نے اس مہم کے تحت اپنی مکمل حفاظتی ٹیکوں کا شیڈول مکمل کر لیاہے۔

(جاری ہے)

ضلع وار کارکردگی کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ کشمور میں سب سے زیادہ 12 ہزار 417 بچوں کو مکمل حفاظتی ٹیکے لگائے گئے جبکہ سجاول میں سب سے کم 2 ہزار 660 بچوں کو ٹیکے لگائے گئے۔

کراچی کے اضلاع میں کراچی ویسٹ8ہزار 514مکمل حفاظتی ٹیکوں والے بچوں کے ساتھ سرفہرست رہا جبکہ کراچی کیماڑی تین ہزار سات سو چوراسی مکمل حفاظتی ٹیکوں کے ساتھ کم کارکردگی والے اضلاع میں شامل رہا۔ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے ای پی آئی ٹیم کو ہدایت دی کہ وہ ابھی تک غیر حفاظتی ٹیکے لگوانے والے بچوں کی فالو اپ کو ترجیح دیں اور ان بچوں کا مسلسل ٹریکنگ یقینی بنائیں جو حفاظتی ٹیکوں کے شیڈول پر ہیں تاکہ انہیں بروقت مقررہ خوراک دی جا سکے۔

انہوں نے مزید ہدایت دی کہ منتخب شدہ ویکسینیٹرز کو جلد از جلد تقرری کے خطوط جاری کیے جائیں تاکہ حفاظتی ٹیکوں کی خدمات کو مستحکم کیا جا سکے۔وزیر صحت نے اس بات پر زور دیا کہ ویکسینیٹرز کو ویکسینیشن آؤٹ ریچ سے پہلے کمیونٹی سے ملاقات کرنی چاہیے تاکہ ان کا اعتماد حاصل کیا جا سکے۔ مزید برآں، کم کارکردگی والے اضلاع کو فعال طور پر شامل کیا جانا چاہیےاور ضلعی صحت افسران کو ہدایت دی جائے کہ وہ حفاظتی ٹیکوں سے محروم بچوں کو مکمل کرنے کے لیے اقدامات کریں۔

ایک اہم ایجنڈا آئندہ آنے والی خسرہ مہم تھی، جسے سندھ میں ہیومن پیپیلوما وائرس ویکسین کے اجراء سے پہلے شروع کیا جائے گا۔ یہ مہم خسرہ کے متوقع وبائی سیزن سے پہلے منصوبہ بندی کے تحت شروع کی جائے گی تاکہ بچوں کو زیادہ سے زیادہ تحفظ فراہم کیا جا سکے۔اجلاس میں اہم اسٹیک ہولڈرز نے شرکت کی جن میں ڈاکٹر خلیل اللہ میمن (ڈپٹی ڈائریکٹر ای پی آئی)، بھرگری بل اینڈ ملینڈا گیٹس فاؤنڈیشن ڈاکٹر احسن، ڈاکٹر وقار سومرو، عالمی ادارہ صحت ڈاکٹر طارق مسعود گلوبل الائنس فار ویکسینز اینڈ امیونائزیشن،ڈاکٹر رمیش کمار، سنیل راجا یونیسف،سمرینہ انٹرنیشنل ریسرچ اینڈ اور اکاسس ٹیم کے نمائندے شامل تھے