مصنوعی ذہانت میں ترقی ، دس سال بعد ڈاکٹرز اور ٹیچرز کی ضرورت نہیں رہے گی، بل گیٹس

جمعہ 28 مارچ 2025 09:00

نیو یارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2025ء) امریکی ارب پتی بل گیٹس نے پیش گوئی کی ہے کہ اگلی دہائی میں مصنوعی ذہانت میں ترقی کا مطلب یہ ہوگا کہ دنیا بھر میں زیادہ تر چیزوں کے لیے انسانوں کی ضرورت نہیں رہے گی۔العربیہ کے مطابق مائیکروسافٹ کے شریک بانی نے وضاحت کی ہے کہ اس وقت مہارت میں ابھی بھی کمی ہے۔ انہوں نے انسانی ماہرین کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان پر ہم اب بھی بہت سے شعبوں میں انحصار کرتے ہیں۔

ان ماہرین میں سپر ڈاکٹر اور سپر ٹیچر شامل ہیں۔ بل گیٹس نے کہا کہ مصنوعی ذہانت کے ساتھ اگلی دہائی میں یہ سب مفت اور عام ہو جائے گا - قیمتی طبی مشورے ملیں گے اور زبردست ٹیوشن کی سہولت میسر آ جائے گی۔ دوسرے لفظوں میں دنیا ایک نئے دور میں داخل ہو رہی ہے جسے بل گیٹس نے مفت ذہانت کہا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ مصنوعی ذہانت سے چلنے والی ٹیکنالوجیز میں تیزی سے ترقی ہو گی جو آسانی سے قابل رسائی ہوں گی اور ہماری زندگی کے تقریباً ہر پہلو کو متاثر کریں گی۔

بل گیٹس نے مزید کہا بہتر ادویات اور تشخیص سے لے کر وسیع پیمانے پراے آئی ٹیوٹرز اور ورچوئل اسسٹنٹ دستیاب ہوں گے۔انہوں نے مزید کہاکہ یہ بہت خوفناک بھی کیونکہ یہ اتنی جلدی ہو رہا ہے اور اس کی کوئی حد نہیں ہے۔ اس بارے میں بحث جاری ہے کہ زیادہ تر انسان مصنوعی ذہانت سے چلنے والے اس مستقبل میں کس طرح فٹ ہوں گے۔ کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ اے آئی انسانوں کو مکمل طور پر تبدیل کرنے کے بجائے زیادہ موثر طریقے سے کام کرنے میں مدد دے گی اور معاشی ترقی کو تحریک دے گی۔ اس سے مزید ملازمتیں پیدا ہوں گی۔