کل جماعتی حریت کانفرنس کی بھارتی قابض انتظامیہ کی جانب سے شب قدر پر کشمیریوں کو جامع مسجد سرینگر میں عبادات سے روکنے کے اقدام کی شدید مذمت

جمعہ 28 مارچ 2025 12:47

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 28 مارچ2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بھارتی قابض حکام کی جانب سے رمضان المبارک کی مقدس ترین شب لیلتہ القدر کے موقع پر تاریخی جامع مسجد سرینگر کو بند کرنے اورکشمیری مسلمانوں کو مسجد میں خصوصی عبادات سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے ۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نےسرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ شب قدر، جسے مسلمان رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں تلاش کرتے ہیں اور خصوصی عبادات اور نوافل کی ادائیگی کے ذریعے اللہ تعالیٰ کی رحمت طلب کرتے ہیں ۔

حریت ترجمان نے پورے مقبوضہ علاقے میں حریت قائدین کے گھروں پر چھاپوں اور پکڑ دھکڑ کی کارروائیوں پر شدید تشویش کااظہار بھی کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ کشمیریوں کو ان کی زمینوں،منفرد شناخت، قدرتی وسائل، آزادی اظہار رائے ، پر امن سیاسی سرگرمیوں اور مذہبی آزادی سے محروم کیاجارہاہے ۔انہوں نے وادی کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فورسز کے اہلکاروں کی طرف سے حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے گھروں پر چھاپوں اور تلاشیوں کوبدترین سیاسی انتقام قراردیا۔

انہوں نے سرینگر، بارہمولہ، کپواڑہ، کولگام، شوپیاں، پلوامہ، بانڈی پورہ، اسلام آباد،گاندربل اور بڈگام اضلاع میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران بھارتی فورسز اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے کے اہلکاروں کی طرف سے لوگوں کو ہراساں کئے جانے پر شدید تشویش کا اظہار کیا ۔ حریت ترجمان نے کہا کہ تمام تر بھارتی مظالم کے باوجود کشمیری عوام اپنی جدوجہد آزادی اس کے منطقی انجام تک جاری رکھنے کے لئے پر عزم ہیں ۔

انہوں نے بھارت اور مقبوضہ علاقے کی مختلف جیلوں میں غیر قانونی طورپر نظربند حریت رہنمائوں سمیت تمام کشمیری سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل، اسلامی تعاون تنظیم، ایمنسٹی انٹرنیشنل، ہیومن رائٹس واچ اور دیگر عالمی تنظیموں اور اداروں سے اپیل کی کہ وہ بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے اپنی ٹیمیں جموں و کشمیر بھیجیں۔