عید پر شہریوں کو لوٹنے کا منصوبہ، برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گئی

اتوار 30 مارچ 2025 10:35

عید پر شہریوں کو لوٹنے کا منصوبہ،  برائلر مرغی کے گوشت کی قیمت تاریخ ..
مکوآنہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 مارچ2025ء)برائلر مرغی کا گوشت تاریخ کی بلند ترین سطح پرپہنچ گیا،قصاب اورپولٹری مافیاء کی جانب سے عید پر شہریوں کو لوٹنے کا منصوبہ تیار،برائلر،گائے اور بکرے کا گوشت مزیدمہنگا ہونے کا خدشہ، مرغی کا گوشت مزیداضا فے کے ساتھ 800روپے فی کلو سے تجا وز کر گیا، ٹماٹر،سبز مرچ،ادرک،لہسن اور دیگر مصالحہ جات کی قیمتوں میں اضافہ،منافع خورواور ذخیر اندوز شہریوں کو لوٹنے کیلئے سرگرم، مصنوعی مہنگائی کاجن بے قابو،فیصل آباد سمیت صوبے بھر میں پنجاب حکومت ضلعی سطح پرمصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرنے میں بری طرح ناکام،جبکہ سرکاری ریٹ مرغی کا گوشت 591روپے فی کلو،گائے کا گوشت 800روپے بکرے کاگوشت 1600روپے فی کلو مقرر کیا گیا مگر شہر بھرمیں قیمتیں اس کے برعکس گائے کا گوشت 1000سے 1200روپے اور بکرے کا گوشت2000سے 2200روپے میں فروخت ہورہاہے، پولٹری مافیاء اور قصاب کے سامنے ضلعی انتظامیہ بے بس تفصیلات کے مطابق عید سے دو روز قبل ہی برائلر کی قیمت نئی ریکارڈ سطح پر پہنچ گئی، مارکیٹ میں برائلرگوشت کی قیمت 800روپے فی کلو سے بھی تجاوز کر گئی ہے جبکہ پو لٹری ما فیا ء نے آڑھت منڈی میں گزشتہ روز 40کلو چکن کی قیمت19ہزار 6سو80رو پے تھی جبکہ 700روپے سے زائد اضا فے کے ساتھ 40کلوکی قیمت 20ہزار 4سو روپے ہوگئی، جبکہ ضلعی انتظامیہ اپنے ہی جاری ریٹ پر 800روپے بیف اور1600روپے مٹن کی قیمتوں پر عملدرآمد کرنے میں مکمل طو پر ر ناکام ہی. شہر بھرمیں بیف 1200روپے،مٹن 2200روپے کلو تک فروخت ہورہاہے، قصاب سرکاری ریٹ پر گوشت فروخت کرنے پر تیار نہیں ہیں, شہر یو ں کے لئے برائلر مرغی کے ساتھ گو شت کھا نا مشکل ہو گیا بیکری اٹیمز سمیت دیگر کھا نے پینے کی اشیاء میں آئے روز اضافہ ہورہاہی سیب،انار،کیلا اوردیگرپھلوں کی قیمتوںمیں اضافہ جاری ہے اسی طرح ٹماٹر،سبز مرچ،ادرک،لہسن اور دیگر مصالحہ جات سمیت دیگر استعمال ہونے والی سبزیوں اور پھلوں کی قیمتیں کم ہونے کی بجائے اضافہ کردیا گیاہے،سرکاری ریٹ لسٹ پر عملدرآمد نہ ہونے سے عوام کو مہنگائی کا دوہرا بوجھ برداشت کرنا پڑ رہا ہے۔

(جاری ہے)

مصنوعی مہنگائی کے سامنے پنجاب ضلعی انتظامیہ منافع خوروں کو کنٹرول کرنے میں ناکام ہوچکی ہے،منافع خوروں ضلعی انتظامیہ کے احکامات پر عمل نہیں کرتے اس طرح دودھ کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے۔