بی جے پی کے وقف ترمیمی بل نے طوفان برپا کر دیا،سونیا گاندھی نے بل کو آئین پر حملہ قرار دے دیا

جمعرات 3 اپریل 2025 23:03

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اپریل2025ء)بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کے وقف (ترمیمی) بل نے سیاسی طوفان برپا کر دیا ہے، حزب اختلاف کی جماعتوں اور سول سوسائٹی گروپوں کا کہنا ہے کہ بی جے پی مسلم کمیونٹی کو نشانہ بنا رہی ہے اور بے روزگاری اور مہنگائی جیسے مسائل سے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق جموں و کشمیر اسمبلی کے اسپیکر عبدالرحیم راتھر نے وقف (ترمیمی) بل کی منظوری پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے ہندوستانی آئین کی براہ راست خلاف ورزی قرار دیا ہے۔

میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم متحدہ مجلس علمائ(ایم ایم یو) نے وقف ترمیمی بل کی منظوری پر شدید غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ وقف نے مسلم کمیونٹی کی سماجی اور مذہبی ضروریات کو پورا کرنے میں ایک اہم کردار ادا کیا ہے ۔

(جاری ہے)

ایم ایم یو کے بیان میں کہا گیا کہ ترمیم شدہ بل مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں براہ راست مداخلت ہے جس کا مقصد وقف بورڈ کی خودمختاری کو کم کرنا اور اسے زیرکنٹرول کرنا ہے۔

انہوں نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بل دفعہ 25 سے متصادم ہے، جو مذہب کے حق کی ضمانت دیتا ہے۔اسپیکر نے کہا کہ کسی کے مذہب یا ذاتی معاملات میں مداخلت کرنا اچھی بات نہیں ہے۔کانگریس پارلیمانی پارٹی (سی پی پی) کی چیئرپرسن سونیا گاندھی نے لوک سبھا میں وقف (ترمیمی) بل کی منظوری پر اپنے ردعمل میں اسے آئین پر ایک حملہ قرار دیا ۔

سونیا نے آج صبح نئی دہلی کے سینٹرل ہال میں کانگریس پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بل ہمارے معاشرے کو مستقل پولرائزیشن کی حالت میں رکھنے کے لیے بی جے پی کی سوچی سمجھی حکمت عملی کا بہت حصہ ہے۔ انہوں نے کانگریس کے ارکان پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کی ناروا پالیسیوں کے خلاف اپنی لڑائی جاری رکھیں۔جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمنٹ میاں الطاف احمد نے نئی دہلی میں بھارتی پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے بل پر تنقید کرتے ہوئے اسے تفرقہ انگیز قرار دیا ۔

انہوںنے کہا کہ بی جے پی اس بل کے ذریعے مہنگائی اور دیگر بنیادی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانا چاہتی ہے۔۔جموں و کشمیر سول سوسائٹی فورم (جے کے سی ایس ایف) کے چیئرمین عبدالقیوم وانی نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں وقف ترمیمی بل کی سخت مخالفت کرتے ہوئے اسے غیر آئینی اور مسلمانوں کے جذبات پر حملہ قرار دیا۔ وانی نے کہا کہ یہ بل آرٹیکل 14، آرٹیکل 25، آرٹیکل 26 اور آرٹیکل 29 میں درج بنیادی حقوق کے یکسر منافی ہے۔ کشمیری پنڈت سنگرش سمیتی (کے پی ایس ایس) نے بھی مذہبی معاملات میں حکومتی مداخلت کی مذمت کی۔کانگریس کے رکن پارلیمنٹ گورو گوگوئی نے نئی دہلی میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بل آئین پر حملہ ہے۔