صوبہ پنجاب میں مزدوروں کی 37ہزار ماہانہ تنخواہ ادائیگی کے لیے کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا

جمعہ 4 اپریل 2025 14:15

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اپریل2025ء)صوبہ پنجاب میں مزدوروں کی 37ہزار ماہانہ تنخواہ ادائیگی کے لیے کاروائیوں کا آغاز کر دیا گیا مگر ریاست آزاد جموں وکشمیر کے دارالحکومت مظفرآباد میں اعلی تعلیم یافتہ مرد و زن آج بھی معمولی تنخواہوں پر بیگار لینے والوں کا تختہ مشق بنے ہوئے ہیں،حکومت آزاد کشمیر نے نوٹیفکیشن تو جاری کر دیا مگر اس پر عملدرآمد نادارد،ہزاروں اعلی تعلیم یافتہ مرد و زن شعبہ پیغمبری سے وابستہ پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں شدید آزمائش کا شکار حکمرانوں کی توجہ کے منتظر۔

تمام پرائیویٹ سکول ٹیچرز کو 05، 10?15 ہزار ماہانہ تنخواہیں دے رہے ہیں حالانکہ کم سے کم تنخواہیں 37000 کا نوٹیفکیشن جاری ہو چکا ہے۔پنجاب حکومت نے تو قانونی کارروائی عمل میں لانے کا عندیہ دیا ہے مگر آزاد جموں وکشمیر میں صرف گا، گے، گی، پر ہی اکتفا کیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پنجاب حکومت سمیت ڈپٹی کمشنر مظفرآباد مدثر فاروق نے تمام پرائیویٹ ٹیچرز سے کہا ہے کہ وہ اپنی تنخواہوں کے بارے شکایات کریں 2024 سے یہ نوٹیفکیشن نافذ العمل ہے۔

حکومت کی ہدایت کے مطابق ہر مزدور ملازم کی تنخواہ 37500 ہونی چاہیے لیکن تمام پیٹرول پمپز پر 23000 روپے ہے، بنک گارڈز کی تنخواہ 15، 20سے 22 ہزار روپے ہے، فیکٹریوں کے ملازمین کی تنخواہ بھی 10،15 23 ہزار سے 25 ہزار ہے، سکول ٹیچرز پڑھے لکھے افراد کی تنخواہ 5 10 اور 15 ہزار سے 17 ہزار روپے ہے لیکن یہ تمام. ادارے خوب کاروبار کرتے اور منافع کماتے ہیں۔ اپنے مزدور بھائیوں، پرائیویٹ سکول ٹیچرز و دیگر محنت کشوں کے لیے چیئرمین امن اتحاد ایکشن کمیٹی و یونائیٹڈ فورم نلوچھی طارق خان مغل،اعوان اتحاد کے مرکزی صدر ڈاکٹر لطف الرحمن اعوان اور ضلعی صدر عزیز اعوان نے کہا ہے کہ اس معاملے پر تمام مکاتب فکر کو آواز حق اٹھانی چاہیے، یہ نعرہ غریب کا نعرہ ہے، کسی سیاسی جماعت کی خوشامد نہیں،انہوں نے کہا کہ آؤ مل کر مڈل کلاس طبقے کے لیے آواز اٹھائیں، اس مہنگائی کے دور میں ظلم کے خلاف آواز اٹھائیں۔