رام بن، انتظامیہ نے دو کشمیریوں کی 10کنال سے زائد زرعی اراضی ضبط کر لی

ہفتہ 5 اپریل 2025 18:08

جموں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 05 اپریل2025ء)بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میںنئی دلی کے مسلط کر دہ لیفٹیننٹ گورنر کے ماتحت انتظامیہ نے کشمیری مسلمانوں کی املاک کی ضبطی کا مذموم سلسلہ جاری رکھتے ہوئے ضلع رام بن میں دو کشمیریوں کی 10 کنال اور 18 مرلوں پر مشتمل زرعی اراضی ضبط کر لی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ضلع کے گائوں دلواہ کے رہائشی محمد شریف اور موہڑہ ہرا گاؤں کے محمد یونس کی اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’’یو اے پی اے‘‘ کے تحت ضبط کی گئی۔

(جاری ہے)

محمد شرف کی 7کنال 3مرلے جبکہ محمد یونس کی 3کنال 15مرلے ارضی ضبط کی گئی۔ انتظامیہ نے انکی اراضی کی ضبطی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔یاد رہے کہ اگست 2019 میں مقبوضہ جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کے بعد مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے مکانوں، زرعی اراضی ، باغات اور دیگر املاک کی ضبطی کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جسکا واحد مقصد انہیں مفلوک الحال بنانا اور ضبط شدہ جائیدادیں غیر کشمیری بھارتی ہندوئوں کو دیکر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنا ہے۔