گوجرانوالہ، امتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد پر کڑی نگاہ رکھی جائے،طلبہ کو ناجائز ذرائع استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی، ڈپٹی کمشنر

پیر 7 اپریل 2025 18:53

گوجرانوالہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اپریل2025ء) وزیراعلیٰ پنجاب ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت ڈپٹی کمشنر گوجرانوالہ نوید احمد نےگورنمنٹ سپیشل ایجوکیشن سنٹر پیپلز کالونی کا دورہ کیا ،مختلف کلاس رومز کا جایزہ لیا، خصوصی بچوں سے ملاقات، تعلیمی سہولیات کا جائزہ لیا۔ ڈپٹی کمشنر کا خصوصی بچوں سے اظہار شفقت اساتذہ کو بھی خصوصی بچوں سے شفقت سے پیش آنے، ان کی تعلیم و تربیت پر بھرپور توجہ دینے کی تلقین کی تاکہ بچے دلجمعی سے حصول تعلیم میں مشغول رہیں اور مستقبل میں ملک و قوم کی خدمت میں فعال کردار ادا کرسکیں۔

وزیراعلٰی پنجاب مریم نوازشریف کے ایجوکیشن ریفارمز پروگرام کے تحت سرکاری سکولوں میں معیار تعلیم اور سہولیات کی دستیابی یقینی بنانے کیلئے انتظامی افسران باقاعدگی سے دورے کررہے ہیں۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر نوید احمد نے جاری بورڈ امتحانات کے جائزہ لینے کے لیے گورنمنٹ بوائز ہائی سکول (ایم سی نمبر 12) پیپلز کالونی کا دورہ کیا، انہوں نے امتحانی مراکز کا دورہ کرتے ہوئے امتحانی مراکز میں انتظامات سمیت طلباء کی رولنمبر سلیپس، شناخت اور دیگر پڑتال کے عمل کا جائزہ لیا گیا اور امتحانی عملہ کو الرٹ رہ کر فرائض سر انجام دینے اور نقل کی روک تھام کے لئے نگران عملہ کو سخت مانیٹرنگ کرنے کے احکامات جاری کیے۔

انہوں نے مزید کہا کہ امتحانات میں شفافیت قائم رکھنا ہماری ذمہ داری ہے، طلباء کو پرسکون ماحول کی فراہمی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں اورامتحانی مراکز میں غیر متعلقہ افراد پر کڑی نگاہ رکھی جائےکسی طالب علم کو ناجائز ذرائع استعمال کرنے کی اجازت نہیں دی جائیگی۔ ڈپٹی کمشنرنے مزید کہا کہ ضلع کے سکولوں میں ترجیحی بنیاد پر سہولیات کی فراہمی پر خصوصی توجہ دی جارہی ہے جس کا مقصد سکولوں میں زیر تعلیم طلبا و طالبات کو حصول تعلیم کیلئے ہر لحاظ سے موافق ماحول کی فراہمی یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے اسکولوں کے انتظامات بارے تفصیلی تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کے احکامات پر اسکولوں میں صفائی ستھرائی کے انتظامات بہتر کرنے اور دیگر بنیادی سہولیات کو یقینی بنانے کیلئے دورے کیے جارہے ہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے بچوں سے اظہارِ شفقت کی اور بچوں سے تعلیمی سوالات پوچھے اور اس دوران بنیادی سہولیات کی دستیابی اور آپریشنل ہونے سمیت معیار تعلیم، صفائی ستھرائی کے امور کا بھی جائزہ لیا۔\378