ڈیجیٹل پاکستان کی ٹیکسٹائل ری سائیکلنگ صنعت میں وسیع مواقع موجود ہیں، ماہرین

منگل 8 اپریل 2025 17:11

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 08 اپریل2025ء) ماہرین نے کہا ہے کہ ڈیجیٹل پاکستان کی ٹیکسٹائل ویسٹ ری سائیکلنگ صنعت میں وسیع مواقع موجود ہیں۔نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی فیصل آبادکے شعبہ تعلقات عامہ کے ترجمان سردار پرویز اخترنے بتایا کہ ایک تازہ رپورٹ کے مطابق پاکستان ٹیکسٹائل ویسٹ کی ری سائیکلنگ کے شعبے میں نمایاں صلاحیت رکھتا ہے جسے بہتر ویسٹ مینجمنٹ اور سپلائی چین کے نظام کے ذریعے مزید فروغ دیا جا سکتا ہے۔

مارکیٹ اینالیسز اینڈ کنٹری لیول میپنگ آف ری سائیکلنگ پوٹینشل ان پاکستان کے عنوان سے جاری اس رپورٹ میں ملک کے ٹیکسٹائل فضلے اور ری سائیکلنگ کے چیلنجز و مواقع کا جامع جائزہ پیش کیا گیا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ ملک میں سالانہ تقریباً 887 کلو ٹن پری کنزیومر ٹیکسٹائل ویسٹ پیدا ہوتا ہے جو بنیادی طور پر سپننگ، ویونگ اور گارمنٹس کی تیاری کے دوران خارج ہوتا ہے۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ پاکستان ہاتھ کے کپڑوں کا ایک بڑا درآمد کنندہ ہے جس نے 2023 میں 809 کلو ٹن کپڑے درآمد کئے جو دوبارہ فروخت یا ری سائیکل کئے جاتے ہیں جبکہ ملک میں پہلے سے ہی ٹیکسٹائل ری سائیکلنگ کی ایک مضبوط بنیاد موجود ہے لہٰذاجدید ٹیکنالوجی اور بہتر پالیسیوں کے ذریعے اس شعبے کو مزید بہتر بنایا جا سکتا ہے۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا ری سائیکلنگ سیکٹر زیادہ ترغیر رسمی ہے جس میں غیر مؤثر فضلہ جمع کرنے کے نظام، آلودگی اور پرانی ٹیکنالوجی جیسے مسائل درپیش ہیں اس لئے مذکورہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے پالیسی اصلاحات، واضح ری سائیکلنگ ہدف ، ایکسٹینڈڈ پروڈیوسر ریسپانسیبلٹی کا نفاذ،سپلائی چین کو مضبوط بنانا، فضلے کے بہاؤ کو ڈیجیٹل طریقے سے ٹریک کرنا اور جدید ری سائیکلنگ انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری جیسے اقدامات تجویز کئے گئے ہیں۔

اس حوالے سے ٹیکسٹائل یونیورسٹی کے پروفیسر ڈاکٹر یاسر نواب کا کہنا ہے کہ پاکستان میں ری سائیکلنگ کی روایتی صلاحیت موجود ہے لیکن ہمیں اعلیٰ معیار کی ری سائیکلنگ کی طرف بڑھنے کی ضرورت ہے۔ثاقب سہیل آرٹسٹک ملینرز نے زور دیا کہ صنعت کاروں کو جدید ری سائیکلنگ ٹیکنالوجیز میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔مذکورہ تحقیق ریورس ریسورسزنے نیشنل ٹیکسٹائل یونیورسٹی اورنوٹیکس کے اشتراک سے کی ہے جوسسٹین ایبل مینوفیکچرنگ اینڈ انوائرنمنٹل پولوشن پروگرام کا حصہ ہے۔

مذکورہ منصوبے کو برطانیہ کے ایف سی ڈی اواوریو این سی ٹی اے ڈی کی مالی معاونت حاصل ہے۔مذکورہ رپورٹ پاکستان کو عالمی سطح پر ٹیکسٹائل ری سائیکلنگ کے اہم مرکز کے طور پر ابھرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہے جبکہ حکومت اور صنعت کے اشتراک سے اس شعبے کو ترقی دی جا سکتی ہے۔