نادرا نے مشہورِ زمانہ ارشد چائے والا کی پاکستانی شہریت معطل کردی

1978ء سے قبل کے رہائشی شواہد مانگے جارہے ہیں، نادرا کی جانب سے 1978ء سے پہلے رہائش کے ثبوت کا مطالبہ بدنیتی پر مبنی ہے، اس میں کوئی قانونی جواز نہیں؛ ارشد چائے والا کا عدالت میں مؤقف

Sajid Ali ساجد علی بدھ 9 اپریل 2025 11:12

نادرا نے مشہورِ زمانہ ارشد چائے والا کی پاکستانی شہریت معطل کردی
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اپریل 2025ء ) نادرا نے مشہورِ زمانہ ارشد چائے والا کی پاکستانی شہریت معطل کردی، جس کے خلاف انہوں نے عدالت سے رجوع کیا جس پر لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس جواد حسن نے ارشد خان کے کمپیوٹرائزڈ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کے فیصلے کو چیلنج کرنے پر وفاقی حکومت اور دیگر مدعا علیہان کو نوٹسز جاری کردیئے۔

تفصیلات کے مطابق درخواست گزار نے بیرسٹر عمر اعجاز گیلانی کے توسط سے آئین کے آرٹیکل 199 کے تحت عدالت سے رجوع کرتے ہوئے موقف اپنایا ہے کہ نادرا اور ڈائریکٹوریٹ جنرل آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کی جانب سے ان کی شناختی دستاویزات بلاک کرنا غیر قانونی اور غیر آئینی ہے، اسلام آباد میں چائے بیچتے ہوئے ایک تصویر کے وائرل ہونے کے بعد اس نے انہیں عاجزانہ آغاز سے بین الاقوامی شہرت تک پہنچایا، عالمی سطح پر ان کی پہچان کے باوجود نادرا اور دیگر اداروں کے اقدامات نے ان کے مستقبل کو خطرے میں ڈال دیا ہے اور ان کی ساکھ کو نقصان پہنچایا ہے‘۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ’نادرا کی جانب سے 1978 سے قبل رہائش کے ثبوت کا مطالبہ بدنیتی پر مبنی ہے اور اس میں کوئی قانونی جواز نہیں، خاص طور پر اس وقت جب ارشد خان کے خاندان کی شہریت کی دستاویزی تاریخ موجود ہے، آئین کے آرٹیکل 4، 9، 14 اور 18 کا حوالہ دیتے ہوئے وکیل نے ارشد خان کے ذریعہ معاش، وقار اور قانونی سلوک کے حقوق کی خلاف ورزی کا حوالہ دیا‘۔

بتایا گیا ہے کہ دوران سماعت عدالت کو سندھ ہائی کورٹ، اسلام آباد ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے سابقہ فیصلوں سے بھی آگاہ کیا گیا جس میں مناسب طریقہ کار کے بغیر شناختی کارڈ اور پاسپورٹ بلاک کرنے کو غیر قانونی قرار دیا گیا، وکیل کے دلائل کے جواب میں اسسٹنٹ اٹارنی جنرل اور نادرا کے لا افسر نے درخواست کے قابل سماعت ہونے پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ ’درخواست گزار پاکستانی شہریت ثابت کرنے والی دستاویزات پیش کرنے میں ناکام رہا‘۔

جس پر جسٹس حسن نے فریقین کو 17 اپریل کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے نادرا اور ڈائریکٹوریٹ آف امیگریشن اینڈ پاسپورٹس کے سینئر افسران کو متعلقہ ریکارڈ کے ساتھ پیش ہونے کی ہدایت کردی، اس کے علاوہ عدالت نے حکام کو درخواست گزار کے خلاف کوئی منفی کارروائی کرنے سے بھی روک دیا، جسٹس حسن نے حکام کو ارشد خان کے خلاف کسی بھی قسم کی جبری کارروائی کرنے سے روک دیا۔