سانگلہ ہل میں ڈرگ انسپکٹر کی ملی بھگت سیمیڈیکل سٹوروں پر ممنوعہ جان لیوا ادویات کی فروخت کا مکروہ دھندہ بلاخوف و خطر جاری

میڈیکل سٹور مالکان محکمہ صحت اور ہیلتھ کئیر کمیشن کے افسران کی ملی بھگت سے جان لیوا ادویات بھی سر عام فرو خت ہونے لگیں

جمعرات 10 اپریل 2025 11:05

ننکانہ صاحب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اپریل2025ء)سانگلہ ہل میں ڈرگ انسپکٹر کی ملی بھگت سیمیڈیکل سٹوروں پر ممنوعہ جان لیوا ادویات کی فروخت کا مکروہ دھندہ بلاخوف و خطر جاری۔میڈیکل سٹور مالکان محکمہ صحت اور ہیلتھ کئیر کمیشن کے افسران کی ملی بھگت سے جان لیوا ادویات بھی سر عام فرو خت ہونے لگیں نوجوان نسل بازاروں اور چوراہوں میں سر عام نشے کے انجکشن خریدتے اور لگاتے نظر آتے ہیں اس نشے کی وجہ سے کئی ماں کے لال دنیا چھوڑ چکے ہیں کئی نوجوان زندگی کی بازی ہار گئے اعلی حکام نوٹس لیں تفصیلات کے مطابق سانگلہ ہل شہر اورگردونواح میں ڈرگ انسپکٹر کی مبینہ ملی بھگت سینشہ آور اور ممنوعہ ادویات کی فروخت سے نوجوان نسل تباہ ہونے لگی ممنوعہ ادویات کی فروخت اب عام میڈیکل سٹوروں پر بھی سر عام ہو رہی ہیں ممنوعہ ادویات کی فروخت کے بارے میں اطلاع کرنے کے باوجود بھی کوئی ایکشن نہ ہونا سمجھ سے بالا ترہے کہ قانون نام کی کوئی چیز ہے بھی کہ نہیں اس نشے نے کئی ماں کی گودیں اجاڑ دیں کئی نوجوان زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔

(جاری ہے)

ہیلتھ کئیر کمیشن اور محکمہ صحت کے افسران کا میڈیکل سٹوروں کے خلاف کاروائی نہ کرنا اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ افسران بالا منتھلیاں لینے میں مصروف ہے میڈیکل سٹوروں پر ہی لوگوں کو چیک اپ کر کے ادویات مہیا کی جانے لگیں۔عوامی وسماجی حلقوں نے وفاقی وزیر انسدادِ منشیات، وزیراعلی پنجاب، وزیر صحت، ہیلتھ کئیر کمیشن کے اعلی حکام، ڈپٹی کمشنر ننکانہ اور ڈی پی او ننکانہ سے مطالبہ کیا ہے کہ ممنوعہ ادویات فروخت کرنے والے میڈیکل سٹوروں کے خلاف سخت قانونی کاروائی کی جائے اور ان کے لائسنس کینسل کر کے عبرت ناک سزائیں دی جائیں تا کہ کوئی اور ایسا کام نا کرے جس سے کسی کی جان جانیکی وجہ بنے۔

متعلقہ عنوان :